مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
شوبھندو ادھیکاری کے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد لفظی جنگ میں شدت آ گئی۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی جارہی ہے۔
دونوں سیاسی پارٹیوں کے رہنما ایک دوسرے کے خلاف ایک انچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ابھیشک بنرجی نے شوبھندو ادھیکاری پر جم کر بھڑاس نکالی۔
انہوں نےکہا کہ میرے خلاف رنگداری وصولی کا الزام لگانے والے شوبھندو ادھیکاری کو رنگدار وصولی کرتے ہوئے اسٹنگ آپریشن میں پکڑا گیا تھا کیونکہ شاردہ ناردہ معاملے میں شوبھندو ادھیکاری کا نام سامنے آچکا ہے۔ اخبارات میں روپے لیتے ہوئے ان کی تصویر شائع ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 'میرے خلاف اگر رنگداری وصولی کا الزام ثابت ہوا تو کسی ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ) اور سی بی آئی کو بلانے کی ضرورت نہیں ہے۔عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ میرے لئے ایک اسٹیج بنوائیں میں وہاں آ کر پھانسی لگا لوں گا۔
دوسری طرف مدنی پور ضلع میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ 'میں نے ترنمول کانگریس کے لیے رنگداری وصولی کی تھی اور میں نے جو کچھ بھی کیا وہ ترنمول کانگریس کے لیے کیا اسی وجہ سے میں نے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ آخر میں ترنمول کانگریس میں پھوپھی ممتا بنرجی اور بھائی پو ہی رہ جائیں گے۔ ترنمول کانگریس میں ایمانداروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔