مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے چارلویا گاؤں میں 24 مئی 1899 میں ایک بنگالی مسلمان کے گھر میں قاضی نذر الاسلام کی پیدائش ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد فقیر احمد تھا۔وہ مسجد کے امام تھے۔والدہ کا نام زاہدہ خاتون تھا۔وہ گھریلو خاتون تھی۔ ۔Why kazi nazrul Islam called revolutionary poet
وہ بچپن سے ہی پڑھائی لکھائی میں کافی تیز تھے۔ان کی بنیادی تعلیم مکتب (مسجد) سے ہوئی۔اس کے بعد وہ مدرسے میں آگے کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے تھیولوجی،اسلامک ،قرآن ،حدیث میں مہارت حاصل کی۔
دس سال کی عمرمیں قاضی نذرالاسلام کے والد کا انتقال ہوگیا۔ انہوں نے والد کی جگہ مسجد میں دیکھ رکھ (caretaker) کا کام سنبھال لیا۔اس کے بعد انہوں نے اپنے چچا فضل کریم کے تھیٹر گروپ میں شامل ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ تھیٹر گروپ کے لئے گانے،ڈرامے لکھنا شروع کر دیا۔اس کے سنسکرت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی۔1910 میں انہوں نے تھیٹر گروپ کو چھوڑ دیا اور رانی گنج میں سیرسول ہائی اسکول میں داخلہ لے لیا۔انہوں نے متھرن انگلش ہائی اسکول میں بھی تعلیم حاصل کی۔
1914 انہوں نے عربی،فارسی،سنسکریت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی،18 سال کی عمر میں1917 میں برطانوی فوج میں شمولیت اختیار کر لی اور یہاں سے ہی ان کا عظیم انقلابی شاعر بننے کے دور کا آغاز کیا۔اس دوران انہوں نے رابندرناتھ ٹیگور اور شرت چندر چٹرجی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔
لیکن وہ عمر خیام،حفیظ،رومی اور فارسی کے شعراء کی تحریروں سے زبردست متاثر ہوئے۔1919 میں انہوں نے اپنی پہلی نظم بولاندر اتماکہانی(boulandar atmakahini) لکھی،نظم کا نام مکتی(azadi) رکھا۔
1922 میں ایک تقریب میں رابندرناتھ ٹیگور مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس تقریب میں قاضی نذر الاسلام بھی موجود تھے۔رابندرناتھ ٹائیگور نے قاضی نذر الاسلام کو انقلابی نظم پڑھنے کو کہا جس کے لئے وہ مشہورتھے۔
بس اسی دن سے قاضی نذر الاسلام ناصرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں انقلابی شاعر کے طور پر مشہور ہوگئے۔ انہیں اس مقام تک پہنچنے کے لئے کافی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بھارت میں رابندرناتھ ٹیگور تھے اور ان کے سامنے ایک عظیم شاعر کے سامنے اپنی صلاحیت کا لوہا منوانے کا سخت چیلنج تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim Always Serve Nation By Blood ملک کو جب ضرورت پڑی مسلمانوں نے خون دیا
1872 میں بنگلہ دیش کی حکومت نے بھارت میں پیدا ہونے والے انقلابی شاعر قاضی نذر الاسلام کو اپنے ملک کا قومی شاعر کا اعلان کیا۔وہ آج بھی بنگلہ دیش کے قومی شاعر ہیں۔
قاضی نذر الاسلام پہلے ایسے شاعر ہیں جنہیں دونوں ملک بھارت اور بنگلہ دیش میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔اسی وجہ سے ہی انہیں کامیاب انقلابی شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔