ETV Bharat / state

Kazi Nazrul Islam قاضی نذرالاسلام کو انقلابی شاعر کیوں کہا جاتا ہے؟ - چارلویا گاؤں

قاضی نذر الاسلام بھارت کے مقبول ترین انقلابی شعراء میں سے ایک تھے جن کی تحریریں آج بھی زندہ جاوید ہے۔ان کی تحریروں سے برطانوی حکومت خوفزدہ اور پریشان رہتی تھی۔kazi nazrul Islam

kazi nazrul islam
kazi nazrul islam
author img

By

Published : Aug 31, 2022, 1:39 PM IST

مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے چارلویا گاؤں میں 24 مئی 1899 میں ایک بنگالی مسلمان کے گھر میں قاضی نذر الاسلام کی پیدائش ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد فقیر احمد تھا۔وہ مسجد کے امام تھے۔والدہ کا نام زاہدہ خاتون تھا۔وہ گھریلو خاتون تھی۔ ۔Why kazi nazrul Islam called revolutionary poet

وہ بچپن سے ہی پڑھائی لکھائی میں کافی تیز تھے۔ان کی بنیادی تعلیم مکتب (مسجد) سے ہوئی۔اس کے بعد وہ مدرسے میں آگے کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے تھیولوجی،اسلامک ،قرآن ،حدیث میں مہارت حاصل کی۔

kazi nazrul Islam
kazi nazrul Islam

دس سال کی عمرمیں قاضی نذرالاسلام کے والد کا انتقال ہوگیا۔ انہوں نے والد کی جگہ مسجد میں دیکھ رکھ (caretaker) کا کام سنبھال لیا۔اس کے بعد انہوں نے اپنے چچا فضل کریم کے تھیٹر گروپ میں شامل ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ تھیٹر گروپ کے لئے گانے،ڈرامے لکھنا شروع کر دیا۔اس کے سنسکرت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی۔1910 میں انہوں نے تھیٹر گروپ کو چھوڑ دیا اور رانی گنج میں سیرسول ہائی اسکول میں داخلہ لے لیا۔انہوں نے متھرن انگلش ہائی اسکول میں بھی تعلیم حاصل کی۔

kazi nazrul Islam
kazi nazrul Islam

1914 انہوں نے عربی،فارسی،سنسکریت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی،18 سال کی عمر میں1917 میں برطانوی فوج میں شمولیت اختیار کر لی اور یہاں سے ہی ان کا عظیم انقلابی شاعر بننے کے دور کا آغاز کیا۔اس دوران انہوں نے رابندرناتھ ٹیگور اور شرت چندر چٹرجی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔

لیکن وہ عمر خیام،حفیظ،رومی اور فارسی کے شعراء کی تحریروں سے زبردست متاثر ہوئے۔1919 میں انہوں نے اپنی پہلی نظم بولاندر اتماکہانی(boulandar atmakahini) لکھی،نظم کا نام مکتی(azadi) رکھا۔

1922 میں ایک تقریب میں رابندرناتھ ٹیگور مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس تقریب میں قاضی نذر الاسلام بھی موجود تھے۔رابندرناتھ ٹائیگور نے قاضی نذر الاسلام کو انقلابی نظم پڑھنے کو کہا جس کے لئے وہ مشہورتھے۔

kazi nazrul islam
kazi nazrul islam

بس اسی دن سے قاضی نذر الاسلام ناصرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں انقلابی شاعر کے طور پر مشہور ہوگئے۔ انہیں اس مقام تک پہنچنے کے لئے کافی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بھارت میں رابندرناتھ ٹیگور تھے اور ان کے سامنے ایک عظیم شاعر کے سامنے اپنی صلاحیت کا لوہا منوانے کا سخت چیلنج تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Always Serve Nation By Blood ملک کو جب ضرورت پڑی مسلمانوں نے خون دیا

1872 میں بنگلہ دیش کی حکومت نے بھارت میں پیدا ہونے والے انقلابی شاعر قاضی نذر الاسلام کو اپنے ملک کا قومی شاعر کا اعلان کیا۔وہ آج بھی بنگلہ دیش کے قومی شاعر ہیں۔

قاضی نذر الاسلام پہلے ایسے شاعر ہیں جنہیں دونوں ملک بھارت اور بنگلہ دیش میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔اسی وجہ سے ہی انہیں کامیاب انقلابی شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے چارلویا گاؤں میں 24 مئی 1899 میں ایک بنگالی مسلمان کے گھر میں قاضی نذر الاسلام کی پیدائش ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد فقیر احمد تھا۔وہ مسجد کے امام تھے۔والدہ کا نام زاہدہ خاتون تھا۔وہ گھریلو خاتون تھی۔ ۔Why kazi nazrul Islam called revolutionary poet

وہ بچپن سے ہی پڑھائی لکھائی میں کافی تیز تھے۔ان کی بنیادی تعلیم مکتب (مسجد) سے ہوئی۔اس کے بعد وہ مدرسے میں آگے کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے تھیولوجی،اسلامک ،قرآن ،حدیث میں مہارت حاصل کی۔

kazi nazrul Islam
kazi nazrul Islam

دس سال کی عمرمیں قاضی نذرالاسلام کے والد کا انتقال ہوگیا۔ انہوں نے والد کی جگہ مسجد میں دیکھ رکھ (caretaker) کا کام سنبھال لیا۔اس کے بعد انہوں نے اپنے چچا فضل کریم کے تھیٹر گروپ میں شامل ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ تھیٹر گروپ کے لئے گانے،ڈرامے لکھنا شروع کر دیا۔اس کے سنسکرت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی۔1910 میں انہوں نے تھیٹر گروپ کو چھوڑ دیا اور رانی گنج میں سیرسول ہائی اسکول میں داخلہ لے لیا۔انہوں نے متھرن انگلش ہائی اسکول میں بھی تعلیم حاصل کی۔

kazi nazrul Islam
kazi nazrul Islam

1914 انہوں نے عربی،فارسی،سنسکریت اور بنگالی ادب میں مہارت حاصل کی،18 سال کی عمر میں1917 میں برطانوی فوج میں شمولیت اختیار کر لی اور یہاں سے ہی ان کا عظیم انقلابی شاعر بننے کے دور کا آغاز کیا۔اس دوران انہوں نے رابندرناتھ ٹیگور اور شرت چندر چٹرجی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔

لیکن وہ عمر خیام،حفیظ،رومی اور فارسی کے شعراء کی تحریروں سے زبردست متاثر ہوئے۔1919 میں انہوں نے اپنی پہلی نظم بولاندر اتماکہانی(boulandar atmakahini) لکھی،نظم کا نام مکتی(azadi) رکھا۔

1922 میں ایک تقریب میں رابندرناتھ ٹیگور مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔اس تقریب میں قاضی نذر الاسلام بھی موجود تھے۔رابندرناتھ ٹائیگور نے قاضی نذر الاسلام کو انقلابی نظم پڑھنے کو کہا جس کے لئے وہ مشہورتھے۔

kazi nazrul islam
kazi nazrul islam

بس اسی دن سے قاضی نذر الاسلام ناصرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں انقلابی شاعر کے طور پر مشہور ہوگئے۔ انہیں اس مقام تک پہنچنے کے لئے کافی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بھارت میں رابندرناتھ ٹیگور تھے اور ان کے سامنے ایک عظیم شاعر کے سامنے اپنی صلاحیت کا لوہا منوانے کا سخت چیلنج تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Always Serve Nation By Blood ملک کو جب ضرورت پڑی مسلمانوں نے خون دیا

1872 میں بنگلہ دیش کی حکومت نے بھارت میں پیدا ہونے والے انقلابی شاعر قاضی نذر الاسلام کو اپنے ملک کا قومی شاعر کا اعلان کیا۔وہ آج بھی بنگلہ دیش کے قومی شاعر ہیں۔

قاضی نذر الاسلام پہلے ایسے شاعر ہیں جنہیں دونوں ملک بھارت اور بنگلہ دیش میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔اسی وجہ سے ہی انہیں کامیاب انقلابی شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.