مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کلکتہ لٹریری میٹ میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے ششی تھرور نے کہا کہ اصل میں حکمراں جماعت ہی ٹکر ے ٹکرے کینگ کوئی اور نہیں بلکہ اپوزیشن پارٹیاں اور طلباءیونین ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ جو ملک کو مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر ٹکرو ٹکروں میں تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔
ان کے پاس کوئی بھی ترقیاتی ایجنڈہ نہیں ہے ۔حکمراں جماعت کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ وہ ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت برٹش پالیسی پر گامزن ہیں جو عوام کو تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہاکہ بی جے پی کے بیشتر اعلیٰ رہنماؤں نے لفظ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا استعمال اپوزیشن جماعتوں کے لئے کیا ہے۔ ملک میں اگر حزب اختلاف نہ رہے تو نہ جانے اور کیا کیا ہوتا ۔
ششی تھرور نے کہا کہ مہاتما گاندھی پاکستان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان کا آئین سیکولر دستور رہے گا اور مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں برتی جائے گی ۔
تھرور نے کہا کہ ہندوستان کا دستور میں برابری اور مواقع سبھوں کو یکساں فراہم کی گئی ہے ۔ہندوستان کا دستور مذہب کی بنیاد پر شہریت کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں پہلی مرتبہ شہریت کےلئے مذہب کو بنیاد بنایا جارہا ہے ۔تمام مذاہب کے ماننے والوں کو شہریت کی بات کی جارہی ہے اور اس میں مسلمانوں کو باہر کردیا گیاہے۔
تروننت پورم سے ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت کا دستور بتاتا ہے کہ پہلے ہم سب بھارت ہیں ۔
بی جے پی والے سوامی وی ویکانند کی بات کرتے ہیں مگر شگاگو میں دئیے گئے ان کے خطاب کو نظرانداز کردیتی ہے ۔سوامی نے دنیاکے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو بھائیوں اور بہنوں کے خطاب سے نوازا تھا ۔
ششی تھرور نے کہا کہ بی جے پی نے بھارتی شہریت کو تین ممالک اور 6مذاہب میں قید کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ میں پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آنے والے ہندو، جینی ، بدھشٹ ، سکھ ، عیسائی اور پارسی کو بھارتی شہریت دینے کی بات کئی گئی ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ بھارت کے 65فیصد عوام کے پاس دستاویز نہیںہے۔ایسے میں اگر این آروسی نافذ ہوجاتا ہے تو پھریہ لوگ کیا دیکھائےں گے ۔
تھرور نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کردیاہے۔انہوں نے کہا کہ تغلقی انداز میں نوٹ بندی نافذ کی جس کی وجہ سے معیشت کو سخت نقصان پہنچایا گیا۔
اس کی وجہ سے ملک میں بے روزگار ی گزشتہ 40سالوں میں ریکارڈ پر ہے ۔کسان خودکشی کررہے ہےں ،مہنگائی آسمان چھورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مایوس کیاجارہا ہے ۔