رکن پارلیمان ڈریک او برائن نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ 'بقیہ رقم واپس کئے بغیر آل پارٹی میٹنگ بلانا بے معنی ہے۔'
ڈریک اوبرائن نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو مغربی بنگال کو 85 ہزار کروڑ روپے دینا ہے. بقایہ رقم واپس کئے بغیر آل پارٹی میٹنگ بلانے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیراعلی ممتا بنرجی نے ریاست کی بقیہ رقم واپس کرنے کے لئے مرکزی حکومت سے کئی مرتبہ بات چیت کر کرچکی ہیں۔'
مغربی بنگال کے بقیہ 85 ہزار کروڑ روپے کے فنڈ ادا کرنے کا مطالبہ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ریاست کی بقیہ رقم واپس کرنے میں پہل نہیں کی ہے۔مرکزی حکومت کی عدم توجہی کے سبب ریاست کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت نے ریاست کو 16 ترقیاتی منصوبوں کی رقم جاری کرنے سے روک دی۔'مرکزی حکومت کو ترقیاتی منصوبوں کے تحت مغربی بنگال حکومت 33 ہزار 515 کروڑ روپے ادا کرنا ہے، تمام سکیموں کی رقم روک دی گئی ہے ۔'اس کے علاوہ جی ایس ٹی کے تحت معاوضہ آٹھ ہزار 894 کروڑ, قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے دی جانے والی رقم 32 ہزار 312 کروڑ روپے اور دیگر 11 ہزار کروڑ روپے کے فنڈ کو ریاست کے لئے جاری کرنا ہے۔ انہونی نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو 85 ہزار 720 کروڑ روپے کے فنڈ ریاستی حکومت کے نام جاری کرنا ہے لیکن اب تک نہیں ہو سکا ہے۔'
مغربی بنگال کے بقیہ 85 ہزار کروڑ روپے کے فنڈ ادا کرنے کا مطالبہ رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ 'اتنی بڑی رقم جاری نہیں کئے جانے کے سبب ریاستی حکومت کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'اتنی بڑی رقم ریاستی حکومت کو مل جاتی ہے تو اترپردیش, مدھیہ پردیش, بہار جیسی ریاستوں سے بہت آگے نکل سکتی ہے.۔
ڈریک اوبرائن کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت بی جے پی کے رہنماوں کو ٹور پاس دے رکھا ہے. اس لئے وہ جہاں چاہتے ہیں وہاں چلے جاتے ہیں۔'
امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وہ (امت شاہ) ٹور پاس کی بنیاد پر جب چاہتے ہیں تب تفریح کے لئے بنگال آجاتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہر مہینے امت شاہ بنگال کے دورے پر آجاتے ہیں اور لوگوں کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔'