مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے بھتیجے اور رکن پارلیمان ابھیشک بنرجی نے کہاکہ ملک میں افراتفری کا عالم ہے۔لوگوں کو بے چینی ہے ۔ لیکن مرکزی حکومت کو سیاست کرنے سے فرصت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کوروناوائرس سے قبل مرکزی حکومت یہ کہہ کر مغربی بنگال کو ہدف تنقید بنا رہی تھی کہ بنگلہ دیش کے شہری غیر قانونی طور ہر ریاست میں رہ رہے ہیں۔
رکن پارلیمان نے کہاکہ بنگلہ دیشی شہریوں کو لے کر سیاست کرنےو الی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت آج بنگلہ دیشی تاجروں کی مدد کے لئے ریاستی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
ترنمول کانگریس کے یوتھ صدر ابھیشک بنرجی نے کہاکہ وزارت داخلہ بھی مغربی بنگال اور بنگلہ دیش سرحد کھولنے کی بات کہہ رہے ہیں۔ اس کا مطلب کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ آج بنگلہ دیش کی حمایت میں آ گے آرہی ہے ۔سرحد پار ٹرکوں کو مغربی بنگال میں داخلہ دلانے کے لئے ریاستی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے آنے والے ٹرکوں کے ڈرائیوروں اور دیگر افراد کوروناوائرس سے متاثر ہوکر بنگال میں داخل ہو ں گے تو کیا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ایک مریض کی وجہ سے مغربی بنگال کے حالات اور خراب ہو جائیں گے۔اس کی ذمہ داری کون لے گا۔وزارت داخلہ اگر اس کی ذمہ داری لینے کے لئے تیار ہے تو سرحد کھولنے کے لئے تیار ہیں۔ اگر نہیں تو برےوقت میں سیاست نہ کریں۔
ابھیشک بنرجی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں،شاپنگ مال، دیگر دکان وغیرہ کوکھلنے کی اجازت دے چکی ہے۔
اس کے علاوہ مسافرٹرینوں کوچلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چند دنوں میں ہوائی جہاز خدمات بھی بحال ہو جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت خود ہی تمام فیصلے لے رہی ہےاور غیربی جے پی حکومت والی ریاستوں کو ہدف تنقید بنا رہی ہے۔