مغربی بنگال کے کوچ بہار ضلع کے بکشیر ہاٹ میں پنچایت پرادھان کے دفتر میں داخل ہونے کو لیکر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان تصادم شروع ہوگیا ۔ بی جے پی کے حامیوں نے اس درمیان بی ڈی او دفتر اور پولس تھانے میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
حالات کو بگڑتے دیکھ موقع پر پولس کے ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کی طرف سے متعدد الزامات لگائے گئے ہیں ۔ طوفان گنج کے دو نمبر بلاک کے مہیش کوچی گرام پنچایت پر دخل کو لیکر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جھگڑا شروع ہوا۔
دونوں جماعتوں کا دعوی ہے کہ یہ گرام پنچایت پر ان کا قبضہ ہے اور اس تنازعہ کی وجہ سے علاقہ میں گزشتہ کئی دنوں سے کشیدگی پائی جا رہی تھی۔اس نے آج تصادم کی شکل اختیار کر لی۔ آج اس گرام کے پردھان سومن برمن مقامی بی ڈی او کو لیکر اس گرام میں پہنچے ہوئے تھے اور جیسے ہی وہ گرام پنچایت کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔
بی جے پی کے حامیوں نے ان کا راستہ روک لیا جس کے بعد ہی دونوں فریقین کے درمیان بحث و تکرار شروع ہو گئی۔ پھر اس نے تصادم کی شکل اختیار کر لی ۔ پھر علاقے میں دونوں جانب سے بم انداز ی جاری رہی۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی بکشیر ہاٹ تھانہ کی پولس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
پولس پر بھی حملہ کیا گیا اور پولس و بی ڈی او کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی ۔ بی جے پی کوچ بہار ضلع کے صدر برج گوبند کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس نے جھگڑے کی شروعات کی تھی جبکہ ترنمول کانگریس رہنما عبدالجلیل احمد نے ان الزامات کی تردید کی ہے ان کا الزام ہے کہ بی جے پی علاقے میں منافرت پھیلانے رہی ہے۔