سرینگر: مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمای راجدھانی سرینگر میں آج جمعہ کے روز جے کے ای سی سی (جموں و کشمیر ایمپلائز کوآرڈینیشن کمیٹی) نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کے بعد احتجاجی پروگرام کو مؤخر کرنے کا اعلان کردیا۔ جے کے ای سی سی کی قیادت نے گزشتہ رات ایک اہم اجلاس میں حکومت کے مثبت رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
پریس کلب سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جے کے ای سی سی کے صدر فیاض احمد شاہ نے ملازمین کے اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی مستقلی، تاخیر شدہ تنخواہوں کی ادائیگی، ڈیلی ویجرز اور کیجول لیبررز کے مسائل، ریٹائرمنٹ کے فوائد، کام کے ماحول کی بہتری، اور بنیادی سہولیات کی فراہمی جیسے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: درج مقدمےکی تحقیقات کے لئے پہنچی پولیس ٹیم پر شخص کا حملہ، پانچ پولیس اہلکار زخمی - POLICE TEAM
صدر جے کے ای سی سی نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر ان مسائل کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو تنظیم سخت اقدامات کرے گی، اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ تنظیم کی اولین ترجیح ہے اور حکومت سے مذاکرات میں ان تمام مسائل پر بات کی جائے گی۔