مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور شوبھندو ادھیکاری کے درمیان عرصے سے جاری تنازعہ پر مکمل طور پر بریک لگ گیا۔
شوبھندو ادھیکاری نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کو خط لکھ کر پارٹی کی رکنیت سمیت تمام عہدوں سے استعفی دینے سے متعلق آگاہ کر دیا۔
وزیراعلی ممتابنرجی کے نام لکھے گئے خط میں شھبندو ادھیکاری نے استعفی دینے سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔
پارٹی کی رکنیت سے استعفی دینے پر ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی یا پھر ان کے سنئیر رہنماؤں کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ شوبھندو ادھیکاری نے گزشتہ کل ہی رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔
اس سے قبل انہوں نے ہگلی ریور برج کمیشن کے چئیرمین کے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس طرح شوبھندو ادھیکاری کا ترنمول کانگریس سے تمام تر تعلقات ختم ہو گئے۔
قیاس آرائی ہے کہ وہ اپنے قریبی ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے ساتھ 19 یا 20 دسمبر کو امت شاہ کے دورے کے دوران بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے۔
غور طلب ہے کہ شوبھندو ادھیکاری کے رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد ریاست کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اور ان کے اعلی رہنماؤں کی جانب سے محتاط انداز میں ردعمل سامنے آیا ہے ۔
کانگریس اور بائیں محاذ نے شوبھندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے معاملے کو ترنمول کانگریس کے اندرونی معاملہ قرار دے کر بیان بازی سے گریز کر رہیں ہیں۔ لیکن بی جے پی شوبھندو ادھیکاری کے استعفی دینے کے معاملے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی رہنماؤں سے لے کر وزیرداخلہ, وزیر دفاع سمیت تمام اعلی رہنما اس معاملے میں کود پڑے ہیں
شوبھندو ادھیکاری رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد رکن پارلیمان سنیل منڈل, رکن اسمبلی جتیندر تیواری, رکن اسمبلی سجیت بسواس سمیت دیگر اہم رہنماوں کے ساتھ میٹنگ کر چکے ہیں