گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے۔
مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آ رسی اوراین پی آ ر کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
کولکاتا میں جاری کتاب میلے میں بی جے پی کے رہنما راہل سنہا جب پہنچے تو وہاں موجود کلکتہ یونیورسٹی اور جادب پور یونیورسٹی کے طلباء نے پرُزور احتجاج کیا۔
دونوں یونیورسٹیوں کے طلباءنے بی جے پی کے رہنما راہل سنہا کی موجود گی کے باوجود شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما کو گھیرنے کی کوشش کی لیکن وہاں موجود بدھان نگر پولیس کمشنریٹ کے اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کیا۔
پولیس نے اس ضمن میں متعدد نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو احتجاج کرنے سے کسی نے روکا نہیں ہے لیکن وہ سیاسی رہنما کو گھیرنے کی کوشش کی۔
بی جے پی کے رہنما راہل سنہا نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کلکتہ یونیورسٹی اور جادب پور یونیورسٹی کے طلبا گمراہ ہو گئے ہیں۔ ہم انہیں دوبارہ مین اسٹریم لانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔
بی جے پی کے رہنما نے مزید کہاکہ طلباء کے احتجاج سے مایوس نہیں ہوں ۔ میں یہ سوچ رہا ہوں کہ ترنمول کانگریس ، کانگریس اور سی پی آ ئی ایم نئی نسل کو کس طرح استعمال کررہی ہے۔