ETV Bharat / state

'ملک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں ' - مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے نائب صدر چندرکمار بوس

ریاستی بی جے پی کے نائب صدر چندرکمار بوس نے کہا کہ اکثریت ملنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم افراتفری کا ماحول پیدا کریں۔ ہمیں لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ اورا ین آرسی سے متلق باریکیوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے

'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '
'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '
author img

By

Published : Jan 20, 2020, 7:30 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 6:32 PM IST

مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے نائب صدر چندرکمار بوس نے کہا کہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی لا کر بہت بڑا کام کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لیکن عام لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی سے متعلق معلومات کم ہونے کی وجہ سے وہ دہشت میں ہیں۔ بی جے پی کو رہنماؤں کو سی اے اے اور این آ ر سی سے متعلق معلومات عام لوگوں کلے ساتھ شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔

'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '

عظیم مجاہد آزادی اور آزاد ہند فوج کے سربراہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کے نواشے چندر کمار بوس نے کہاکہ ہمیں(بھارتیہ جنتاپارٹی )ملک میں واضح اکثریت ملی ہے۔ واضح اکثریت والی حکومت مرکز میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں واضح اکثر ملی ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہو تا ہے کہ سیاسی انتقام لیں۔ عوام نے ہمیں اکثریت دی ہے ۔ ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے۔

سی کے بوس کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے دکھ رہاہوں کہ بی جے پی کے چند رہنما سیاسی تشددکی باتیں کررہے ہیں۔ ہمیں سمجھداری سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '
'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '

انہوں نے کہاکہ میں نے بی جے پی کے کئی اعلیٰ رہنماؤں سے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی سے متعلق باتیں کی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نئے قانون سے کسی کو نقصان ہونے نہیں دیا جائے گا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں نئے قانون شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی اصل بات کو عوام تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

سی کے بوس کے مطابق اگر ہم عوام تک شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سے متعلق اصل باتوں کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو پورا ملک اس قانون کو خوشی خوشی قبول کرلے گا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری ملنے کے بعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔

مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے نائب صدر چندرکمار بوس نے کہا کہ مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی لا کر بہت بڑا کام کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لیکن عام لوگوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی سے متعلق معلومات کم ہونے کی وجہ سے وہ دہشت میں ہیں۔ بی جے پی کو رہنماؤں کو سی اے اے اور این آ ر سی سے متعلق معلومات عام لوگوں کلے ساتھ شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔

'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '

عظیم مجاہد آزادی اور آزاد ہند فوج کے سربراہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کے نواشے چندر کمار بوس نے کہاکہ ہمیں(بھارتیہ جنتاپارٹی )ملک میں واضح اکثریت ملی ہے۔ واضح اکثریت والی حکومت مرکز میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں واضح اکثر ملی ہے اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہو تا ہے کہ سیاسی انتقام لیں۔ عوام نے ہمیں اکثریت دی ہے ۔ ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے۔

سی کے بوس کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے دکھ رہاہوں کہ بی جے پی کے چند رہنما سیاسی تشددکی باتیں کررہے ہیں۔ ہمیں سمجھداری سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '
'املک میں جارحانہ پالیسی کے لیے کوئی جگہ نہیں '

انہوں نے کہاکہ میں نے بی جے پی کے کئی اعلیٰ رہنماؤں سے شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی سے متعلق باتیں کی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نئے قانون سے کسی کو نقصان ہونے نہیں دیا جائے گا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں نئے قانون شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی اصل بات کو عوام تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

سی کے بوس کے مطابق اگر ہم عوام تک شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سے متعلق اصل باتوں کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو پورا ملک اس قانون کو خوشی خوشی قبول کرلے گا۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری ملنے کے بعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 17, 2020, 6:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.