ریاست مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے آج اسمبلی میں کہا ہے کہ 'گزشتہ 8 برسوں میں بنگال حکومت نے سرکاری اسکولوں میں نظام تعلیم مستحکم کرنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔'
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ 'پچھلے 8 برسوں میں بنگال میں 2ہزار975اسکول قائم کئے گئے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 111اسکولوں کو انگلش میڈیم اسکول میں تبدیل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں بڑے پیمانے پر پرائیوٹ انگلش اسکولوں کے قیام کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور اس کی طرف لوگوں کا رجوع بھی بڑھا ہے۔
ان حالات سےنمٹنے کےلئے بنگال حکومت نے بھی سرکاری اسکولوں کو انگلش میڈیم اسکول میں تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔
وزیر تعلیم نے اسکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کے سوال پر کہا کہ حکومت ان حالات سےنمٹنے کےلئے افسران کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ دیکھا گیا ہے کہ استاذ اسکول آئے اور دستخط کیا پھر کسی کی موت یابیمار کے نام پر اسکول سے چلے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس طری کی شکایات پر کارروائی کرے گی۔
پارتھو چٹرجی نے بایاں محاذ اور بی جے پی پر اسکولوں کا سیاسی استعمال کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی پارٹیاں اپنی پارٹی کے پمفلٹ اسکولی بچوں کے درمیان تقسیم کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 20طلبہ پر ایک ٹیچر ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اسکول میں طلباء اساتذہ کی تعداد کا اندازہ لگانے کےلئے آن لائن نظام نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔