مغربی بنگال کی حکومت اور گورنرجگدیپ دھنکر کے آپسی نا اتفاقی ہر روز نیا رنگ اختیار کر رہی ہے ۔ اس بار ترنمول کانگریس کے ارکان نے ریاستی اسملبی میں گورنر جگدیپ دھنکر سے استعفی کا مطالبہ کیا۔ سیاسی ماہرین کا،ماننا ہے کہ ریاستی حکومت اور گورنر کے درمیان ٹکراؤ پہلے بھی ہوتے رہے ہیں ۔
لیکن ہے ریاستی اسمبلی میں گورنر سے استعفی کا مطالبہ کا معاملہ پہلی بار نظر آیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے ریاستی حکومت اور گورنر کے درمیان نوک جھونک جاری ہے ۔ ریاستی اسمبلی میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے گورنر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے نظر آئیں جس پر تنازع بھی ہوا تھا۔
ترنمول کانگریس کے پارتھو چٹرجی کے علاوہ متعدد رہنما گورنر پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں۔ دوسری جانب گورنر بھی چپ نہیں بیٹھے تعلیم اور صحت کے علاوہ متعدد معاملات میں ریاستی حکومت پر نکتہ چینی کی جس کے نتیجے میں آج اسمبلی میں ترنمول کانگریس کے ارکان پرنیندو باسو،تاپس رائے اور نرمل گھوش اسمبلی کے گاندھی مورتی کے پاس کھڑے ہوکر گورنر کے استعفی کا مطالبہ کیا
۔گورنر کے خلاف ترنمول کانگریس کے ارکان کی جانب سے گورنر کے خلاف محاز کھولنے کی وجہ ریاستی اسمبلی میں منظور ایس سی ،ایس ٹی بل پر دستخط نہ کرنا ہے ترنمول کانگریس کے ارکان کا الزام ہے کہ ایس سی،ایس ٹی ہونے کے وجہ سے انہوں نے دستخط نہیں کیا۔اس کی وجہ سے بہت سے کام رکے ہوئے ہیں ۔
اسمبلی کے اجلاس کے اجلاس کے ابتدا میں ہی ترنمول کانگریس کے رکن نرمل گھوش نے گورنر پر تنقید کرنی شروع کر دی انہوں نے کہا کہ ایس سی ،ایس ٹی کا بل ہونے کی وجہ سے انہوں دستخط نہیں کیا اور ایسا کرکے وہ ریاستی اسمبلی کے حقوق کی پامالی کر رہے ہیں ۔گورنر کے رول ہر پارتھو چٹرجی نے بھی برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اہم بل کو روک کر رکھیں ہوئے ہیں ان مں سوالات ہو سکتےہیں لیکن ہم بھی تو ان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔اسپیکر بمان بنرجی نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد بل پر انہوں نے جو سوالات اٹھائیں ہیں ان کا جواب دیا گیا ہے۔ان کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کیا جا رہا ہے لیکن پھر الزام لگایا جا رہا ہے کہ اسمبلی گورنر کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے۔