مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ یہ منصوبہ حقائق کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے منصوبہ واپس لینا پڑا۔
ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے 4بجے شام سے 5بجے شام تل ورچوئل کلاس روم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
مگر چند اساتذہ اور گارجین کی وجہ سے اس وقت کا سلوٹ پر منصوبہ چلایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم نے ڈی ڈی بنگلہ نے چار بجے سے 5بجے تک کا سلوٹ بک کر لیا تھا۔جو 7اپریل سے ایک ہفتہ تک چلنے والا تھا تاہم اساتذہ اور گارجین کے ایک گروپ نے بتایا کہ یہ وقت مناسب نہیں ہے۔
اساتذہ اور گارجین نے دوسرے وقت کا سلوٹ لینے کا مشور ہ دیا۔چوں کہ دوسرے وقت کا سلوٹ پر ابھی تک بات نہیں ہوسکی ہے اس لئے ہم نے7اپریل سے شروع ہونے والا ورچوئل کلاس روم شروع کرنے کے منصوبے کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت تعلیم نے کل پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 7اپریل سے ڈی ڈی بنگلہ پر 4بجے شام سے 5بجے شام تک ورچوئل کلاس شروع کیا جائے گا۔
اس کیلئے کچھ مشہور ٹیچروں کو اس کیلئے متعین کیا گیا تھا۔کورونا وائرس کی وجہ سے مغربی بنگال میں مارچ سے ہی اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے بند ہیں۔
دوسری جانب محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ واٹس اپ اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعہ طلبا کو تعلیمی مواد فراہم کئے جائیں گے۔