کولکاتا:محکمہ ہائر ایجوکیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ جادوپور کے یونیورسٹی کیمپس میں سال اول کے طالب علم کی موت کا معاملہ تشویش ناک ہے ۔الزام ہے کہ طالب علم ریگنگ کا شکار ہوا ہے ۔ اس معاملے کو متعلقہ تفتیشی ایجنسی دیکھ رہی ہے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی میں کئی انتظامی خامیاں اور بنیادی ڈھانچے کی خامیاں ریاستی حکومت کی توجہ میں آئی ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن محکمہ کی طرف سے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو خامیوں کا پتہ لگا کر مسئلے کو حل کرے گی۔
اس کمیٹی میں کل چار ممبران ہیں۔ ان میں ہائر ایجوکیشن کونسل کے وائس چیئرپرسن، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے یونیورسٹی ونگ کے اسپیشل کمشنر، پبلک انسٹرکشن کے اسٹیٹ ڈائرکٹر اور ہائر ایجوکیشن کونسل کے ممبر سکریٹری ہیں۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کا کہنا ہے کہ کمیٹی نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی اپنا کام شروع کر دے گی۔ کمیٹی دو ہفتوں میں اس حوالے سے اپنی رپورٹ دفتر کو پیش کرے گی۔
بنگالی ڈپارٹمنٹ میں فرسٹ ایئر (انڈر گریجویٹ) طالب علم جو ندیا ضلع سے جادو پور یونیورسٹی میں پڑھنے آیا تھا، 9 اگست کو ہاسٹل کی تیسری منزل کی بالکونی کے فرش پر پایا گیا تھا۔ اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن اگلی صبح طالب علم کی موت ہو گئی۔ اسے ہاسٹل میں مبینہ طور پر ریگنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Mysterious Death Of Student Case جے یو کے ڈین رجت رائے کو دوبارہ طلب
پولیس نے اس واقعہ میں اب تک کل نو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں جادوپور کے سابق اور موجودہ طلباء بھی شامل ہیں۔ انہیں پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس واقعہ پر ہنگامہ شروع جاری ہے۔ یونیورسٹی کیمپس میں طالب علم کی ہلاکت پر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں نے سوالات اٹھائے کہ یونیورسٹی میں کہیں بھی سی سی کیمرہ کیوں نہیں ہے، شناختی کارڈ کیوں نظر نہیں آرہے ہیں ۔