مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے روگیہ نے کہاکہ ریاست میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حیرت کی بات یہ ہے کہ دونوں ایوان میں ایک ایکٹ کو منظوری ملتی ہے۔ بھارت کے تمام لوگ نئے قانون کاخیرمقدم کرتے ہیں لیکن مغربی بنگال میں سب کچھ الٹا ہوتا ہے۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہےکہ جب ریاست کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی ہی نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر آ تی ہیں تو عام لوگ کیا کریں گے۔غیرقانونی طور پر بھارت میں رہنے والے لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آ ر سی کے خلاف سڑکوں پر اتر کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچائے۔
انہوں نے کہاکہ نئے قانون کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف وزیراعلیٰ کارروا ئی کرنے کے بجائے ان کے ساتھ میدان میں اتر جا تی ہیں۔ میں ان سے یہ سوال کرنا چا ہتاہوں کہ جمہوریت میں یہ سب جائز ہے۔
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں سب کچھ غیر آ ئین ہورہا ہے۔ ریاستی وزرا گورنر کی مخالفت کرتے ہیں۔ لیکن ممتابنرجی کو معلوم نہیں ہے کہ بنگال کے تمام لوگ مودی جی کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئندہ اسمبلی الیکشن میں ممتا دیدی کو سمجھ میں آ جا ئے گا کہ انہوں نے نئے قانون کی مخالفت کرکے کتنی بڑی غلطی کردی ہے۔ اس کا خمیازہ انہیں اقتدار گنوا کر بھگتناپڑے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کل ٹالی گنج علاقے میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کے دوران کولکاتا پولیس نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ اورمکل رائے سمیت 125 حامیوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
بی جے پی کے اعلیٰ رہنما ؤں کی گرفتاری کےبعد بی جے پی کے حامیوں نے کولکاتا اور اس کے اطراف میں ریاستی حکومت اور کولکاتا پولیس کے خلاف احتجاج کیا تھا۔