مغربی بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی ہدایت پر شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی ہدایت پر ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے منظورشدہ نئے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کاسلسلہ جاری ہے۔
میئر جتیندر تیواری نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر عوام مخالف قانون ہیں۔ اس سے ملک اور عوام دونوں کو نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نہ تو ملک کاخیال ہے اور عوام کا۔دونوں کونقصان پہنچانے کے لیے آمادہ ہے۔ممتابنرجی کی قیادت میں ہم شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کو جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں۔
آسنسول کے میئر جتیندرتیواری کاکہنا ہے کہ وزیرداخلہ امت شاہ کوبنگال سے متعلق کوئی بات کرنے سے پہلے دوبارسوچ لینی چاہیے کہ اس کا ردعمل کیا ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ کسی کوبھی کنٹرول کرسکتی ہیں۔ ان کے سامنے کسی کی ایک نہیں چلے گی۔
رکن اسمبلی کے مطابق امت شاہ کوسمجھنے کی ضرورت ہے کہ بنگال ان کی مٹی ہے۔ بنگال کی مٹی میں وہ طاقت ہے جہاں اچھے اچھوں کی ایک نہیں چلتی ہے۔ ملک کی آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد بھی یہ سلسلہ چلتا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی سرزمین پر امت شاہ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگرزورزبردستی کریں گے تو بنگال اپنی ایسی طاقت کامظاہرہ کرے گی جس میں اچھے اچھوں کی بات سمجھ میں آجائے گی۔