یروشلم: قیصریہ شہر میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو کی رہائش گاہ کے قریب دو لائٹ بم (آگ کے گولے) فائر کیے گئے۔ نتن یاہو نے اس واقعہ کو سنگین قرار دیا۔ پولیس اور شن بیٹ کی داخلی سلامتی ایجنسی نے ایک مشترکہ بیان میں یہ اطلاع دی ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے مطابق واقعے کے وقت نیتن یاہو اور ان کے اہل خانہ گھر پر نہیں تھے۔
واضح رہے حزب اللہ نے ایک ماہ قبل نتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون سے حملہ کیا تھا۔ اب نتن یاہو کے گھر کو دوبارہ نشانہ بنائے جانے کے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور اس میں خطرناک حد تک اضافہ یقینی سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے عوامی حلقوں میں تشدد میں اضافے کے خلاف خبردار کیا۔
اسحاق ہرزوگ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "میں نے ابھی شن بیٹ کے سربراہ سے بات کی ہے اور اس واقعے کے لیے ذمہ دار افراد کی فوری طور پر تحقیقات کرنے اور ان سے نمٹنے کی فوری ضرورت کا اظہار کیا ہے۔"
فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ اس حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ اس سے قبل 19 اکتوبر کو بھی اسی گھر کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون حملے کیے گئے تھے۔
اُس وقت نتن یاہو نے حزب اللہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ انہیں اور ان کی اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 23 ستمبر کے بعد سے اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ بعد ازاں غزہ میں جنگ کے دوران حزب اللہ کی جانب سے سرحد پار سے فائرنگ کے بعد زمینی دستے بھیجے گئے۔
قیصریہ حیفہ شہر کے علاقے سے تقریباً 20 کلومیٹر جنوب میں ہے۔ حزب اللہ اسے باقاعدگی سے نشانہ بناتی رہی ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز حیفہ میں ایک عبادت گاہ پر حزب اللہ کی جانب سے راکٹ حملہ کیا گیا۔ اس میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ فوج نے کہا ہے کہ اس نے لبنان سے اسرائیل پر داغے گئے 10 میزائلوں میں سے کچھ کو روک دیا۔ اس کے ساتھ ہی حزب اللہ نے شمالی اسرائیل اور حیفہ میں ایک بحری اڈے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: