مغربی بنگال میں تین سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں ہوئی ہارکے بعد ریاستی جنرل سکریٹری راہل سنہا نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ریاستی الیکشن کمیشن سے شکایت کریں گے, ان کا کہنا کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے ۔
ای وی ایم کو لیکر اب تک اپوزیشن کی جانب سے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کیا جاتا ہے ۔اس سے مرکزی حکومت کو فائدہ ملتا رہا ہے۔ 2019 کے لوک سبھا الیکش میں بھی اپوزیشن کی جانب سے اس طرح کے الزامات بی جے پی پر لگائے گئے تھے کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کر بی جے پی نے جیت حاصل کی ہے۔
لیکن اس بشر یہ الزام مغربی بنگال کے بی جے پی رہنما راہل سنہا نے بنگال میں ضمنی انتخابات میں ہوئی بی جے پی کی شرمناک شکست پر کہا ہے کہ ای وی ایم کے ساتھ کچھ بھی کیا جاسکتا ہے۔ ریاستی عملہ نے ترنمول کانگریس کی مدد کی ہے ۔
واضح رہے کہ بنگال کے تین سیٹوں کالیا گنج، کریم پور اور کھڑگپور صدر میں ہوئے ضمنی انتخابات میں ترنمول کی جیت ہوئی ہے۔ کھڑگپور اور کالیا گنج میں ترنمول کانگریس کی یہ پہلی جیت ہے ۔ لیکن تینوں سیٹوں پر ترنمول کانگریس کی شاندار جیت پر راہل سنہا کا کہنا ہے کہ ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے ۔
اس سے ترنمول کانگریس کو مدد ملی ہے۔ انہوں نے ایک میڈیا ہاؤس کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ ای وی ایم مشین کے ساتھ کچھ بھی کیا جا سکتا ہے ۔ان کا کہناتھا کہ الیکشن کی پوری کارروائیوں پر مرکزی الیکش کمیشن نظر رکھتی ہے لیکن ضمنی انتخابات میں ریاستی الیکشن کمیشن ہی کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ الیکشن جیتنے کے لئے ترنمول کانگریس کچھ بھی کر سکتی ہے ووٹوں کی گنتی میں حکمراں جماعت نے بدعنوانی کی ہے۔
اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ کی وہ ریاستی الیکشن کمیشن سے شکایت بھی کریں گے ۔ ان کا الزام ہے ترنمول کانگریس کی ریاستی انتظامیہ نے مدد کی ہے ۔ ترنمول کانگریس کی بنیاد پڑنے کے 21 برسوں میں پہلی بار کھڑگپور اور کالیا گنج میں جیت حاصل ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی دباؤ میں ہے کیونکہ بی جے پی کے تمام بڑے رہنماؤں نے دعوی کیا تھا کہ تینوں سیٹوں پر بی جے پی کی جیت ہوگی ۔