ETV Bharat / state

'مالدہ میں تشدد کیلئے پولس خود ذمہ دار'

شجاع پور میں ہڑتال کے دوران تشدد کے واقعات پر رد عمل دیتے ہوئے کانگریس کے ممبر اسمبلی عیسیٰ خان نے کہاکہ کانگریس کے ورکروں نے کہیں پر بھی تشدد نہیں کیا بلکہ پولس نے توڑ پھوڑ کیا ہے۔

بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار
بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار
author img

By

Published : Jan 8, 2020, 10:45 PM IST

مغربی بنگال کے مالدہ کے شجاع پور میں ہڑتال کے دوران تشدد کے واقعات پر رد عمل دیتے ہوئے کانگریس کے ممبر اسمبلی عیسیٰ خان نے کہاکہ کانگریس کے ورکروں نے کہیں پر بھی تشدد نہیں کیا بلکہ پولس نے توڑ پھوڑ کیا ہے۔

بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار

انہوں نے ایک ویڈیو بھی دکھلایا جس میں پولس کے لباس میں ملبوس کچھ لوگوں کو گاڑی میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

عیسی خان چودھری نے کہا کہ کانگریسی ورکروں پر پولس تشدد کا الزام بے بنیاد لگارہی ہے۔

دراصل یہ کام پولس نے خود ہی کیا ہے۔دوسری جانب مالدہ سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری امبر مترا نے پولس پرالزام عاید کیا کہ جب جلوس پرامن گزررہا تھا تو پولس نے اچانک لاٹھی چارج کیوں کیا۔

بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار
بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار

مالدہ پولس سپرنڈنٹ الو راجوریا نے کہا کہ اضافی پولس اہلکار کو بھیج دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہمالدہ ضلع کے شجاع پور میں قومی شاہراہ نمبر 34پرجام کردیا تھا جس کی وجہ سے سڑک کے دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطار کھڑی ہوگئی۔

وزیرداخلہ امت شاہ کاپتلا بھی جلا یا گیا۔کالیاچک تھانہ کا پولیس عملہ موقع پر پہنچ کر سڑک جام ختم کرانے کی کوشش کی تو مظاہرین نے پولس اہلکاروں پر حملہ کردیا اور گاڑیاں جلانے لگے۔

پولس کی گاڑی میں بھی آگ لگادیا گیا ہے۔اس دوران پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔

دوسری جانب ہڑتال حامیوں نے پولس پر زیادتی کاالزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے وقت جلوس پر امن تھا۔ بائیں بازو کے کارکنان ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے مختلف مقامات پر محاصرے کے پروگرام کر رہے تھے۔

اس وقت، بائیں بازوؤں کے ورکروں پر پولیس افسران نے بے دردی سے حملہ کردیا۔اس کے علاوہ پولس افسران مقدمہ کرنے کی بھی دھمکی دے رہے تھے۔اس کی وجہ سے حالات بے قابوب ہوگئے۔

گزشتہ مہینے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران بھی مالدہ میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔

مغربی بنگال کے مالدہ کے شجاع پور میں ہڑتال کے دوران تشدد کے واقعات پر رد عمل دیتے ہوئے کانگریس کے ممبر اسمبلی عیسیٰ خان نے کہاکہ کانگریس کے ورکروں نے کہیں پر بھی تشدد نہیں کیا بلکہ پولس نے توڑ پھوڑ کیا ہے۔

بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار

انہوں نے ایک ویڈیو بھی دکھلایا جس میں پولس کے لباس میں ملبوس کچھ لوگوں کو گاڑی میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

عیسی خان چودھری نے کہا کہ کانگریسی ورکروں پر پولس تشدد کا الزام بے بنیاد لگارہی ہے۔

دراصل یہ کام پولس نے خود ہی کیا ہے۔دوسری جانب مالدہ سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری امبر مترا نے پولس پرالزام عاید کیا کہ جب جلوس پرامن گزررہا تھا تو پولس نے اچانک لاٹھی چارج کیوں کیا۔

بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار
بنگال بی جے پی صدرکا ایمبولنس کو راستہ دینے سے انکار

مالدہ پولس سپرنڈنٹ الو راجوریا نے کہا کہ اضافی پولس اہلکار کو بھیج دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہمالدہ ضلع کے شجاع پور میں قومی شاہراہ نمبر 34پرجام کردیا تھا جس کی وجہ سے سڑک کے دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطار کھڑی ہوگئی۔

وزیرداخلہ امت شاہ کاپتلا بھی جلا یا گیا۔کالیاچک تھانہ کا پولیس عملہ موقع پر پہنچ کر سڑک جام ختم کرانے کی کوشش کی تو مظاہرین نے پولس اہلکاروں پر حملہ کردیا اور گاڑیاں جلانے لگے۔

پولس کی گاڑی میں بھی آگ لگادیا گیا ہے۔اس دوران پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔

دوسری جانب ہڑتال حامیوں نے پولس پر زیادتی کاالزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے وقت جلوس پر امن تھا۔ بائیں بازو کے کارکنان ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے مختلف مقامات پر محاصرے کے پروگرام کر رہے تھے۔

اس وقت، بائیں بازوؤں کے ورکروں پر پولیس افسران نے بے دردی سے حملہ کردیا۔اس کے علاوہ پولس افسران مقدمہ کرنے کی بھی دھمکی دے رہے تھے۔اس کی وجہ سے حالات بے قابوب ہوگئے۔

گزشتہ مہینے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران بھی مالدہ میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.