مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے بھارتیہ جنتاپارٹی کی رکن پارلیمان لاکیٹ چٹرجی نے کہاکہ تلنگانہ پولیس نے قابل تعریف کارنامہ انجام دیا ہے۔وہ تعریف کے قابل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں جب یہ خبر سنی تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔مجھے ایسا لگا کہ تلنگانہ پولیس نے جوکچھ بھی کیا ہے وہ باکل صحیح ہے ۔ اس پر کسی اعتراض نہیں کرنا چا ہیے ۔
رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ ملزمان کو انجام تک پہنچانے کے بعد متقولہ کی روح کوسکون ملی ہوگی۔ مقتولہ کے گھروالوں کاتھوڑا غم کم ہو اہوگیا۔
لاکیٹ چٹرجی نے کہاکہ اس طرح کی واردات کو انجام دینے والوں کو سات سے پندہ دنوں کے اندر ہی موت کا گھاٹ اتار کرانہیں سزادینی چاہیے۔اس سے جرائم پر جلد سے جلد قابو پایاجا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ انہوں نے حیدرآباد پولیس کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس واقعے کے بعد جرائم توختم نہیں ہوں گے لیکن مستقبل میں اس میں نمایاں طور پر کمی آ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 27 نومبر کو چار افراد نے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری کرنے کے بعد انہیں جان سے مارا اور پھر ان کے جسم کو جلا کر ثبوت مٹانے کی کوشش کی تھی۔
لاکیٹ چٹرجی نے کہاکہ حیدرآباد کی طرح مغربی بنگال کے مالدہ ضلع میں بھی واقعہ ہوا ہے۔ مغربی بنگال حکومت اس ضمن میں شخت کارروا ئی کرنے کی ضرورت ہے۔ وہاں بھی ایک خاتون کی عصمت دری کے بعد اس کی لاش کو نذرآتش کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے اس کے خلاف اسی کارروائی ہونی چاہیے
پولیس نے چاروں مجرموں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کی تھی جہاں انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیاگیاتھا۔
پولیس کے مطابق پولیس چاروں مجرم کو جائے واردات کامعائنہ کے لیے جارہی تھی اس وقت مجرموں نے پولیس پرحملہ کردیا۔پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے انکاؤنٹر میں چاروں مجرم کو موت کا گھاٹ اتار دیا تھا۔