محکمہ صحت کے ایک سینئر عہدیدار نے اطلاع دی ہے کہ داخل ہونے والے تمام دس افراد مغربی بنگال کے مختلف علاقوںکے رہائشی ہیں ۔یہ تمام لوگ یا تو بیرون ملک گئے تھے یا غیر ملکیوں سے حال ہی میں رابطے میں آئے تھے۔
مذکورہ افراد میں سے دو کولکاتہ کے رہائشی ہیں، جن میں سے ایک فروری کے آخری ہفتے میں سوئٹزرلینڈ گئے تھے۔ جب کہ ایک شخص حال ہی میں ایک برطانوی شہری کے ساتھ دارجلنگ گیا تھا جہاں سے واپس آنے کے بعد سے ہی وہ بخار میں مبتلا ہے ۔ان لوگوں کے نمونے جانچ کیلئے بھیج دئے گئے ہیں ۔
زیراعلیٰ نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اب تک بنگال میں کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاتھا کہ محکمہ صحت کے افسران مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسپتالوں کے انفراسٹکچر کو بہتر بنایاجارہا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق داخل ہونے والے تمام 10 افراد کی عمری 20 سے 30 سال کے درمیان ہے۔
اسپتال میں داخل ہونے والوں م کولکاتا میں مقیم ایک امریکی نوجوان بھی شامل ہے یہ نوجوان حال ہی میں امریکہ سے واپس آیا تھا وہ واپس آنے کے فورا بعد ہی بیمار ہوگیا آئیسویلیشن وارڈ میں ایک نوجوان خاتون کو داخل کرایا گیاہے جو بنگلورو سے اس مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد واپس آئی ہے ۔
اس کے علاوہ ، مظفر پور ، بہار کے رہنے والے ایک نوجوان بھی اسپتال میں داخل ہے ۔وہ حال ہی میں قطر سے واپس آئے تھے ، جن میں سے کچھ ملک کے اندر گجرات ، کیرالہ ، دہلی یا جے پور گئے تھے۔ اسی طرح ، کوئی حال ہی میں کویت یا فلپائن سے واپس آیا تھا۔ اب ان لوگوں کے خون کے نمونے کی جانچ کے بعد ہی تصدیق ہوسکے گی یہ لوگ کرونا وائرس کے شکار ہیں یا نہیں ۔
گزشتہ دنوں کولکاتا کے ایک پرائیوٹ اسپتال سے متعلق یہ افواہ گردش کرنے لگی کہ یہاں کورونا وائرس سے متاثر مریض کو داخل کرایا گیا ہے مگر بعد میں اسپتال نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی ایسا مریض نہیں آیا ہے تاہم اسپتال نے پیشگی تیاری کےطور پر علاحدہ ایک وارڈ قائم کیا ہے ۔
نجی اسپتال کے سی ای او پردیپ ٹنڈن نے کہا کہ کوویڈ 19 کے شبہ میں اب تک کسی کو بھی اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم ، اس اسپتال میں وائرس سے لڑنے کے لئے الگ تھلگ وارڈ تیار کیا گیا ہے۔