مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے ٹیٹا گڑھ تھانہ علاقے میں سی پی آ ئی کے ایک سرکردہ رہنما کنہیا کمار کے خلاف توہن آمیز پوسٹر لگانے کے الزام میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے ایک حامی کو گرفتار کرلیا۔
جواہرلال نہرویونیورسٹی کے سابق رہنماکنہیا کمار یہاں ایک ریلی سے خطاب کرنے والے تھے۔منتظمین نے اس کی ساری تیاریاں مکمل کرلی تھی۔
پولس کے مطابق بی جے پی ورکروں نے یہاں کنہیا کمار کے خلاف توہین آمیز تصاویر اور پوسٹر لگائے تھے۔
پولس نے کہا کہ ہمیں مقامی لوگوں کے ذریعہ شکایت ملی تھی کہ کچھ بی جے پی ورکرس کنہیا کمار کے خلاف توہین آمیز تصاویر اور پوسٹر لگائے ہیں۔شکایت کی بنیاد پر چند لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بی جے پی نے گرفتاریوں کے خلاف یہاں احتجاج بھی کیا مگر پولس نے احتجاج کو ختم کرادیا۔
مقامی بی جے پی نے کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف پوسٹر لگانا کوئی بھی جرم نہیں ہے۔مگر اس کے باوجود پولس نے گرفتار کیا ہے جب کہ یہ غیر قانونی عمل ہے۔
منتظمین کاکہنا ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف جو کچھ بھی ہوا اس پر افسوس ہے۔ لوگوں کو اس سے بچنے کی ضرورت تھی۔ لوگوں کو اس طرح اپنا غصے کا اظہار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جواہرلال نہرویونیورسٹی کے سابق رہنمااور سی پی آئی کے سرکردہ رہنما کنہیا کمار شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی جلسے کو خطاب کر رہے ہیں۔ اسی مقصد کے تحت وہ شمالی 24 پرگنہ کے ٹیٹا گڑھ آنے والے تھے۔