بگہا، بہار: ریاست بہار کے بگہا سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ یہاں ایک مگرمچھ نے ایک لڑکی پر حملہ کر دیا۔ اس واقعہ میں کسی طرح لڑکی کی جان بچ گئی۔ تاہم مگرمچھ نے اس کا دایاں ہاتھ چبا لیا جس کی وجہ سے اس کی کلائی الگ ہوگئی۔ لڑکی کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جی ایم سی ایچ (اسپتال) ریفر کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ سے آس پاس کے گاؤں والوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گنڈک ندی کے آس پاس کئی مگرمچھ ریوڑ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، لیکن محکمۂ جنگلات اس پر کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے۔
بگہا میں مگرمچھ کا حملہ
دراصل پورا معاملہ بگہا کے سنت پور سوہریا گاؤں میں واقع تروینی نہر کا ہے۔ مگرمچھ نے لڑکی پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہ مچھلی پکڑنے گئی تھی۔ اس حملے کے دوران مگر مچھ لڑکی کو گھسیٹ کر نہر کے اندر لے جانے لگا۔ اس دوران موقع پر موجود اہل علاقہ نے کسی طرح لڑکی کو مگرمچھ کے چنگل سے آزاد کرایا اور اس کی جان بچائی۔ تاہم اس دوران مگرمچھ نے لڑکی کا ہاتھ چبا ڈالا۔ جس میں لڑکی کے ہاتھ کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی۔
مچھلی پکڑنے کے لیے نہر پر گئی تھی
بتایا جا رہا ہے کہ سنت پور سہریا گاؤں کے رہنے والے ہیرا لال موسہر کی 14 سالہ بیٹی گاؤں کے کچھ لوگوں کے ساتھ مچھلی پکڑنے کے لیے تروینی نہر پر گئی تھی۔ اس دوران یہ بڑا واقعہ پیش آیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دریائے گنڈک میں پانی بھرنے اور سیلاب کے باعث مگرمچھوں نے علاقے کی نہروں، تالابوں اور پانی بھری جگہوں پر اپنا ٹھکانہ بنا لیا ہے، جو حالیہ سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے ندی کے ذریعہ گاؤں کے قریب آ گئے ہیں۔ نہریں اور نالے بھر چکے ہیں۔ اس لیے رہائشی علاقوں میں رہنے والوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
گنڈک ندی سے مگرمچھ کا ریسکیو
والمیکی ٹائیگر ریزرو سے متصل بہنے والی گنڈک ندی میں طغیانی کی وجہ سے کئی قسم کے جانور سیلابی پانی کے ساتھ رہائشی علاقوں میں پہنچ رہے ہیں۔ منگل کو ایک بڑا مگرمچھ بھی بھریانی گاؤں میں گھس گیا تھا جس کے بعد اسے بچا لیا گیا۔ فی الحال سب ڈویژنل اسپتال سے ابتدائی طبی امداد کے بعد اہل خانہ لڑکی کو ضلع اسپتال بٹیہ لے گئے ہیں۔