دہلی : پولیس نے بدھ کی رات دہلی کے کالندی کنج جیت پور میں ڈاکٹر جاوید اختر کے قتل معاملے میں ایک نابالغ لڑکے کو گرفتار کیا ہے۔ سدرن رینج کرائم برانچ پولیس کے مطابق، نابالغ نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا، جبکہ اس کے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے بتایا کہ گرفتار نابالغ نے مبینہ طور پر جعفرآباد میں ایک رابطہ سے پستول حاصل کیا تھا، اس سلسلہ میں پولیس ٹیم کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہے۔
ڈی سی پی ساؤتھ ایسٹ راجیش دیو نے بتایا کہ مشتبہ شخص سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے لیکن وہ بار بار اپنے بیانات بدل رہا ہے۔ قتل کی واردات بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نیمہ اسپتال میں پیش آئی تھی جبکہ ڈاکٹر جاوید کی نائٹ ڈیوٹی کے دوران دو لڑکوں نے، جو خود کو مریض ظاہر کر رہے تھے، نے سر میں گولی مار دی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ ہسپتال کے عملے نے بتایا کہ حملہ آور خود کو زخمی ظاہر کررہے تھے اور ڈاکٹر سے ملنا چاہتے تھے۔ واردات میں ملوث دونوں ملزمان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پانچ زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کا درجہ دینے کی منظوری - FIVE NEW CLASSICAL LANGUAGES
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے وزیر سوربھ بھردواج نے شہر میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ انتظامی ناکامی کو قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ کو مورد الزام ٹھہرایا۔