مغربی بنگال کے بہرامپور پارلیمانی حلقے سے کارنگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت شمال مشرق خطہ کو بھارت کا دوسرا کشمیر بنانے پر آمادہ ہے۔شمال مشرق خطہ کی تمام ریاستیوں کے حالات بدسے بدتر ہو ہیں۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہاکہ شمال مشرق خطہ کے عوام شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرکے وہ ثابت کررہے ہیں کہ وہ اصل بھارتی شہری ہیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کے مطابق مخالفت جائز ہے ۔ آپ کسی کو یوں ملک بدر نہیں کرسکتے ہیں۔ آج شمال مشرق خطہ میں تشدد کی آگ بھڑک چکی ہے کل ملک کی مختلف ریاستوں میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی پالیسی ملک بارود کی دہلیز پر لاکھڑا کردی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو شہریت ترمیمی بل کے خلاف سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت شمال مشرق خطہ کے لوگوں کو طاقت کی بد ولت خاموش نہیں کرسکتی ہے۔ اگر حکومت ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کرتی ہے تو حالات بگڑجا ئیں گے۔
شمال مشرق خطہ پندرہ برس پیچھے چلا جائے گا جہاں روزانہ تشدد کی وارداتیں رونماہوتی تھی۔ حکومت شمال مشرق خطہ کو ایک بار پھر پندرہ برس پیچھے لے جانے کی سازش کو انجام دے رہی ہے۔
واضح رہت کہ گزشتہ روز لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی بل پیش کیے گیے ہیں۔ بل پاس ہونے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔