مغر بی بنگال میں بھی گزشتہ چند مہینوں سے تشویشناک بنے ہوئے ہیں۔ریاست کے مختلف اضلاع میں ہجمومی تشدد کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں جس سے لوگوں میں تشویش پا ئی جا رہی ہے۔
مغر بی بنگال مائناریٹی کونسل نے ایک پبلک کنوینش کا انعقاد کیا۔ معروف سماجی کارکن اننتا آچاریہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو حالات ہیں یہ آج کی باتیں نہیں ہیں بلکہ یہ بہت پہلے سے تقریباً دس برسوں سے جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ اور بات ہے کہ ہمیں آج نظر آرہا ہے یہ سب ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے آر ایس ایس اور اس حلیف یہ سب کرکے اقلیتوں کو ایک طرف دھکیل دینا چاہتے ہیں۔ انہیں خوفزدہ کرکے ان کو الک تھلگ کر دینا چاہتے ہیں۔ دلتوں کے ساتھ بھی برسوں سے اس طرح کے سلوک جاری ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں بنگال میں اس طرح کی طاقتوں کو روکنے کے لئے سڑکوں پر نکلنا پڑے گا اور ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
آل بنگال مائناریٹی یوتھ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری قمرالزماں نے کہا کہ ملک میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے ایجنڈے کے تحت ہجومی تشدد کے ذریعے مسلمانوں اور دلتوں کے قتل کا جو سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس کی مذمت کرنے کے لئے آل بنگال مائناریٹی کونسل کی جانب سے دلت مسلم عیسائی اور بدھ مذہب کے لوگ جمع ہوئے تھے اور ہم اس کی پر زور مزمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہجومی تشدد میں شامل قصور واروں کو سخت سزا دی جائے اور ہم اس کے خلاف مزید احتجاج کریں گے۔
بی جے پی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہجومی تشدد کے خلاف پارلیمنٹ میں بل لایا جائے جس میں ہجومی تشدد میں ملوث افراد کے لئے سخت سزا کی تجویز پیش کی۔