مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول سے بھارتی جنتاپارٹی کے رکن پارلیمان اور وزیر مملکت بابل سپریو نے کہاکہ تشدد کسی کے حق کی بھلائی میں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس پر افسوس ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت حالات پر قابو پانے کی پوری کوشش کررہی ہے۔
وزیر مملکت نے کہاکہ دہلی میں ایک طرف عام لوگ پریشان ہیں دوسری طرف اپوزیشن پارٹیاں اس پر سیاسی فائدے اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
بابل سپریو کاکہنا ہے کہ کانگریس کی کارگزار صدر سونیا گاندھی اپنی پارٹی کو مین اسٹریم میں لانے کے لئے دہلی می جاری تشدد میں بی جے پی گھسٹنے کی کوشش کررہی ہیں۔
انہوں نے اپنے ٹوٹیٹ کرتے ہوئے کہاکہ سونیا گاندھی ایک قومی سیاسی جماعت کی صدر ہیں ۔ انہیں کچھ بھی بولنے سے قبل واقعے کی پوری جانکاری لینی چاہیے۔
وزیر مملکت نے کہاکہ سونیا گاندھی سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ملک کی شناخت کو عالمی سطح پرنقصان پہچنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں یہ کہہ سکتاہوں کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنماوں نے تشدد اکسانے کے لئے بیان بازی کی ہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ لیکن اب تک بی جے پی کے کسی بھی رہنما کے خلاف شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ ہمیں دہلی کے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کرنی چا ہئے لیکن یہاں گمراہ کن بیان بازی سے لوگوں کو خوفزدہ کیاجارہاہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ پانچ روز قبل دارلحکومت دہلی کے جعفرآباد میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے مخالف اوراس کی حمایت کرنے والوں کے درمیان بھڑکے تشدد میں اب تک 34 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
اس دوران دہلی کے مختلف علاقوں میں تشدد کے دوران درجنوں مکانات اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے