مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔
بیان بازی کے دوران کبھی کبھی رہنما حدود کی سرحد پار کر جاتے ہیں۔ اس سے مسئلے سنگین ہو جاتے ہیں۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان ممی چکرورتی نے کہا کہ سیاست میں حالات چاہے جو بھی ہو رہنماؤں کو حدود کا خیال رکھنا چاہئے۔
جب رہنما اپنی حدود پار کر جاتے ہیں تو سب کے لیے پریشانی کھڑی ہو جاتی ہے۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش اکثر و بیشتر متنازع بیان دے کر نکل جاتے ہیں۔ یہ اترپردیش نہیں ہے جہاں سب چل جاتا ہے یہاں اس طرح کی بیان بازی پر پکڑ ہوتی ہے۔
ممی چکرورتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر جب تک وزیر اعلی ممتابنرجی کے خلاف دئے گئے متنازع بیان کی وضاحت نہیں کرتے ہیں۔ اس وقت تک ان پر تنقید کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں وہ ایک واحد سیاسی رہنما ہیں جو بیان بازی کرتے وقت کچھ بھی بول کر نکل جاتے ہیں۔
ٹویٹ کرتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہا کہ جب تک اسمبلی انتخابات نہیں ہو جاتے ہیں اس وقت تک متنازع بیان بازی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی ممتابنرجی سے متعلق نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔
اس کے سوشل میڈیا پر ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان ممی چکرورتی بی جے پی کے ریاستی صدر کے خلاف محاذ کھول رکھی ہیں۔