مغربی بنگال کے وزیر فرہاد حکیم نے کہاکہ کوروناوائرس کے سبب ملک میں افراتفری کا ماحول ہے۔ لوگوں کو بھیڑ سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو احتیابی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ بھیٹر کے دوران لوگوں کو کوروناوائرس سے زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے پارک سرکس میں گزشتہ ڈھائی مہیوں سے جاری شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کا نام لئے بغیر کہاکہ موجودہ حالات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیر فرہاد حکیم نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج جائز ہے لیکن موجودہ وقت اور حالات اس کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔
لوگوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر لوگ صحت مند رہے ہیں گے تو وہ شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف مستقبل میں احتجاج جاری رکھ سکیں گے۔
مغربی بنگال میں اس طرح اب تک کورونا وائرس کا یہ تیسرا کیس ہے۔ تینوں میں سے دو انگلینڈ سے جبکہ ایک کیس اسکاٹ لینڈ سے مغربی بنگال منتقل ہو ا ہے
محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کا دوسرا کیس بھی برطانیہ سے ہی آیا ہے۔اب تک کمیونیٹی ٹرانسمیشن نہیں ہوا ہے۔