مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج ایک بار پھر مرکزی حکومت پر بنگال کو بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محاضر مزدوروں کو واپس لانے کے نام پر جی جے پی اور مرکز کی جانب سے خوب شور مچایا جا رہا ہے
لیکن ایک بھی مزدور کا کرایہ نہیں دے رہی ہے مرکزی حکومت ہم نے تمام مزدوروں کے لئے ٹرین کا کرایہ ادا کیا۔۔دس لاکھ مزدوروں کو اب تک بنگال واپس لایا گیا۔
ریاستی حکومت اس سلسلے میں اب تک دوسو کروڑ روپئے خرچ کر چکی ہے۔بہت دی ریاستوں میں حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہ کاٹ رہی ہے۔تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر کر رہی ہے۔
لیکن بنگال کی حکومت نے 95 ہزار کروڑ کا خرچ ادا کرنے کے باوجود ہر ماہ کی ایک تاریخ کو تنخواہ ادا کر رہی ہے۔بی جے پی والے شور مچا رہے ہیں کہ محاضر مزدور تیاست میں واپس آ رہے ہیں لیکن ایک روپیہ مرکزی حکومت نہیں دے رہی ہے ۔
مرکزی حکومت نے بغیر کسی منصوبے کے لاکھوں مزدوروں کو واپس ان کی ریاستمیں بھیج رہی ہے۔ان میں سے ہزاروں افراد بیمار ہیں جس کی وجہ سے بنگال میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
مہاراشٹرا میں سمندر طوفان آیا جس کے دوران 60 سے 65 کیلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھی۔اس پر پورے نیشنل میڈیا میں واویلا مچا رہا
لیکن بنگال میں امفان طوفان سے آیا جس کی رفتار 165 کیلومیٹر فی گھنٹے تھی لیکن قومی میڈیا نے اس کو سرے سے نظر انداز کیا یہ سب مرکزی حکومت کی ایما پر کیا گیاہے۔
ان کا کام بنگال کو بدنام کرنا اور بنگال کے ساتھ نا انصافی کرنا ہے۔ سندر بن میں اتنے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اس کا کوئی ذکر نہیں۔کولکاتا کارپوریشن اور ریاستی حکومت کی جانب سے پچاس ہزار درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور آج سے پی یوم ماحولیات کے موقع پر اس مہم کا آغاز ہوا ہے۔اس کے علاوہ سندر بن میں مینگرو کے پودے لگائے جائیں گے ۔