مغربی بنگال کی کولکاتا پولس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایاکہ شہرمیں چھنتائی، چوری اور لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی کے معاملات میں نصف کمی آئی ہے۔
سینئر آفیسر نے کہا کہ گزشتہ دومہینے جنوری اور فروری کے مقابلہ 18مارچ سے 29مارچ کے درمیان جرائم کے واقعات میں نصف کمی آئی ہے۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس (کرائم) مرلی دھر شرما نے بتایاکہ ایک طرف جہاں جرائم کے واقعات میں کمی آئی ہے مگر وہیں سوشل میڈیا پر افواہ بازی میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
پولس کے سخت ہدایات کے باوجود لوگ غیر تصدیق شدہ خبریں سوشل میڈیا پر شیئر کررہے ہیں۔انہوں نے پولس سوشل میڈیا پر افواہ بالخصوص کورونا وائرس سے متعلق غل ط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کررہی ہے اور سوشل میڈیا پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ کل علی پور علاقے سے ایک خاتون کو غلط معلومات شیئر کرنے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔خاتون ایک واٹس گروپ میں ایک پوسٹ شیئر کیا تھا کہ علی پور علاقے میں کورونا وائرس بڑے پیمانے پھیل چکا ہے اور حکومت حقائق کو چھپارہی ہے۔گرفتاری کے بعد خاتون نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے۔
مرلی دھر نے کہاکہ جنوری اور فروری کے مقابلہ مارچ میں جرائم کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔انہوں نے غیر تصدیق شدہ پوسٹ شیئر کرنے پر متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ویڈیو، غیر تصدیق شدہ پوسٹ اور دیگر معلومات کو شیئر کرنے سے قبل معلوم کرلیں۔انہوں نے کہا ہے ک سائبر کرائم مسلسل اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
کیونکہ اس وقت پورا ملک کورونا کے خلاف جد وجہد کررہا ہے ایسے میں کوئی بھی معمولی غلطی ماحول خراب کرسکتا ہے۔کلکتہ پولس غلط معلومات پوسٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کررہی ہے۔
گزشتہ دنوں وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے بھی سوشل میڈیا پر افوہ پھیلانے سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولس اس معاملے کو سختی سے نمٹے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بیلیا گھاٹا آئی ڈی اسپتال جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج ہورہا ہے کے ڈاکٹروں سے متعلق افواہ پھیلایا گیا تھا کہ یہ لوگ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔
ممتا بنرجی نے اس پر ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ڈاکٹروں کے حوصلے پست ہوں گے جو رات دن کورونا کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں۔اس معاملے میں بعد میں ایک خاتون کی گرفتاری بھی ہوئی تھی۔