مغربی بنگال امام ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد یحیٰ نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے نام خط میں کہا ہے کہ 19مئی تک ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔
دس دنوں بعد یہ لاک ڈاؤن کی مدد مکمل ہونے والی ہے تاہم اس وقت کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ایسے میں کسی قسم کی نرمی ریاست میں کورونا وائرس کی وبا کو پھیلا سکتا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ 30مئی تک لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ کردیا جائے۔
خیال رہے کہ 24یا پھر 25اپریل کو عید الفطر ہونے کا امکان ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست کی تمام مساجد بند ہیں۔رمضان کے باوجود کسی بھی مسجد میں نماز تراویح نہیں ہورہی ہے اور نہ جماعت ہورہی ہے۔
ایسے میں یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ عید کے موقع پر کیا ہوگا۔کیوں کہ تیسرے مرحلے میں بہت سی رعایتیں دی گئی ہیں مگر مذہبی اجتماعات پر اب بھی پابندی ہے۔ایسے میں سوال اٹھنے لگا ہے کہ لاک ڈاؤن 4نافذ ہوتا ہے تو کیا نماز عید کی اجازت ہوگی؟۔
کورونا مہاماری میں اضافے کی وجہ سے اگلے چند دنوں میں مزید قرنطینہ سنٹر کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ایسے میں جامع مسجد غوثیہ ایک بڑی ضرورت پوڑی کرسکتی ہے۔
امام ایسوسی ایشن نے کہا کہ ریاست کے عوام کی صحت سے بڑھ کر ہماری خوشی نہیں ہے۔بلاشبہ عید الفطر مسلمانوں کا سب سے بڑے تہوار ہے اور اس کا سال بھر انتظار کیا جاتا ہے مگر ہم اس کیلئے لوگوں کے صحت او ر ریاست کے مفادات کو ترک نہیں کرسکتے ہیں۔