مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے درمیان جوڑ توڑ کا کھیل زوروں پر جاری ہے۔ اسمبلی انتخابات کے ذریعہ مغربی بنگال میں سیاسی اننگز کی شروعات کرنے کا ارادہ رکھنے والی سیاسی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے۔
مغربی بنگال کے مالدہ ضلع ٹاون ہال میں منعقد تقریب کے دوران دس بلاک کے رہنماؤں سمیت سینکڑوں کارکنان مجلس اتحاد المسلمین کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے۔
اسدالدین اویسی کی سیاسی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لئے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے بہت بڑا دھچکا ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے بلاک صدر شبیر احمد نے کہا کہ مغربی بنگال میں حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔
تمام لوگوں کے متحد ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کے بجائے ترنمول کانگریس کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔
ممتا بنرجی ہی بی جے پی سے مقابلہ کر سکتی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو بی جے پی کے خلاف متحد ہونا چاہئے۔
ترنمول کانگریس ضلع صدر موسم بینظیر نور نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل مجلس اتحاد المسلمین کے رہنماؤں کے ترنمول کانگریس میں شامل ہونا سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
ممتا حکومت بی جے پی کے نقش قدم پر گامزن
انہوں نے کہا کہ مالدہ ضلع کے تمام اسمبلی حلقوں میں ترنمول کانگریس کامیاب ہو گی۔