مغربی بنگال حکومت کے خلاف لگاتار تنقید کرکے سرخیوں میں رہنے والے گورنر جگدیپ دھنکر نے آج کورونا کے بجائے لا اینڈ آرڈر کے ایشو پر حکومت کی تنقید کی ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کر تے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ کا کردار مشکوک ہے۔ وہ حکمران جماعت کے کارکنوں کی طرح کام کررہی ہے۔ اسے فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ آنے والے دنوں میں اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ مغربی بنگال میں جمہوریت صرف سیاسی طور پر ہی زندہ رہ سکتی ہے۔ جمہوریت کے بغیر آزادی کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔ ہر ایک کی آزادی کا تحفظ کرنا میرا آئینی فرض ہے۔
خیال رہے کہ کل گورنر نے سنگین الزام عاید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بنگال میں کورونا وائرس کی جانچ کی رفتار سست کردی گئی ہے اور 40ہزار افراد کی رپورٹ کو جاری نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں ے کہا تھا کہ ممتا حکومت لوگوں کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔اس سے قبل انہوں نے لاک ڈاؤن میں نرمی اور تبلیغی جماعت کے ممبران کے خلاف سختی نہیں برتنے پر ممتا حکومت پر مسلم خوشامدپسندی کا الزام عاید کرچکے ہیں۔انہوں نے لاک ڈاؤن کے درمیان نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ ایک دن قبل ہی بنگال بی جے پی کی پہلی ورچوئیل ریلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بنگال میں سیاسی تشدد کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ملک بھر میں جمہوری روایات مضبوط ہوئی ہے مگر بنگال میں سیاسی تشدد کے واقعات کم ہونے کے بجائے اضافہ ہورہا ہے اور اس کیلئے ممتا حکومت ذمہ دار ہے۔
امیت شاہ کے بیان کے ایک دن بعد گورنر کے اس تبصرے پر ترنمول کانگریس نے کہا ہے کہ گورنر کس کے اشارے پر بول رہے ہیں وہ ریاست کے عوام جانتے ہیں۔
ترنمول کانگریس نے کہا کہ ایک طرف گورنر مل جل کر کام کرنے کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف وہ لگاتار سیاسی تبصرے اورحکومت کی تنقید کررہے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی گورنر اور حکومت کے درمیان ٹکراؤ کا سلسلہ جاری ہے۔
ترنمول کانگریس ان پر الزام عاید کرتی رہی ہے کہ گورنر بی جے پی لیڈر کے طور پر کام کررہے ہیں اور انہیں گورنر جیسے باوقار عہدہ پر فائز رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔بلکہ انہیں بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنا چاہیے۔