اسمبلی انتخابات کے بعد بھی مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیاں انتہائی عروج پر ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے درمیان خطوط کے سلسلے جاری ہو چکے ہیں۔ ایک دوسرے کے خلاف کوئی ایک انچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
کوچ بہار کے بعد متھابھانگا میں بھی گورنر جگدیپ دھنکر کے خلاف واپس جاو کے نعرے لگائے گئے اور انہیں سیاہ جھنڈے دکھائے گئے۔ گورنر جگدیپ دھنکر کو سیاہ جھنڈے اور واپس جاؤ جیسے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس پر وہ برہم ہو گئے اور ڈیوٹی پر تعینات آفیسر انچارج پر برس پڑے۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے آفیسر انچارج کو بلایا اور سیاہ جھنڈے دکھانے اور نعرہ کے درمیان ان کے قافلے کو روکے جانے پر وضاحت طلب کی۔اس واقعہ کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ یہ ہے بنگال کی پولیس انتظامیہ جو ایک گورنر کو سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی ہے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ کوچ بہار، ماتھا بھانگا اور شیتل کوچی کے باشندوں سے ملاقات کی۔ ان کی آنکھوں میں پولیس کے لئے عزت کم ڈر زیادہ ہے۔گورنر کا کہنا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ ملک کی تمام ریاستوں کے مقابلے میں یہاں کے حالات سب سے زیادہ خراب ہیں، اس کے لئے پولیس ذمہ دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی دائرے میں رہ کر بنگال کے عوام کے لئے جو کچھ کر سکتا ہوں، میں کروں گا اور ممتابنرجی کی حکومت نہیں روک سکتی ہے۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ بنگال سے گورنر جگدیپ دھنکر کی رخصت کے لئے صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر آئینی سربراہ ہونے کے باوجود ایک مخصوص سیاسی جماعت کے لئے کام کرتے ہیں، اس پر اعتراض ہے۔
قافلہ روکے جانے پر گورنر جگدیپ دھنکر آفیسر انچارج پر بھڑکے
مغربی بنگال کے کوچ بہار کے بعد متھابھانگا میں سیاہ جھنڈا دیکھائے جانے پر گورنر جگدیپ دھنکر ڈیوٹی پر تعینات آفیسر انچارج پر برس پڑے۔
اسمبلی انتخابات کے بعد بھی مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیاں انتہائی عروج پر ہے۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔اسی درمیان گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے درمیان خطوط کے سلسلے جاری ہو چکے ہیں۔ ایک دوسرے کے خلاف کوئی ایک انچ زمین چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
کوچ بہار کے بعد متھابھانگا میں بھی گورنر جگدیپ دھنکر کے خلاف واپس جاو کے نعرے لگائے گئے اور انہیں سیاہ جھنڈے دکھائے گئے۔ گورنر جگدیپ دھنکر کو سیاہ جھنڈے اور واپس جاؤ جیسے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس پر وہ برہم ہو گئے اور ڈیوٹی پر تعینات آفیسر انچارج پر برس پڑے۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے آفیسر انچارج کو بلایا اور سیاہ جھنڈے دکھانے اور نعرہ کے درمیان ان کے قافلے کو روکے جانے پر وضاحت طلب کی۔اس واقعہ کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ یہ ہے بنگال کی پولیس انتظامیہ جو ایک گورنر کو سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتی ہے تو عام لوگوں کا کیا ہوگا.
انہوں نے کہا کہ کوچ بہار، ماتھا بھانگا اور شیتل کوچی کے باشندوں سے ملاقات کی۔ ان کی آنکھوں میں پولیس کے لئے عزت کم ڈر زیادہ ہے۔گورنر کا کہنا ہے کہ سچائی یہ ہے کہ ملک کی تمام ریاستوں کے مقابلے میں یہاں کے حالات سب سے زیادہ خراب ہیں، اس کے لئے پولیس ذمہ دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی دائرے میں رہ کر بنگال کے عوام کے لئے جو کچھ کر سکتا ہوں، میں کروں گا اور ممتابنرجی کی حکومت نہیں روک سکتی ہے۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ بنگال سے گورنر جگدیپ دھنکر کی رخصت کے لئے صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ گورنر جگدیپ دھنکر آئینی سربراہ ہونے کے باوجود ایک مخصوص سیاسی جماعت کے لئے کام کرتے ہیں، اس پر اعتراض ہے۔