مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے آج ایک بار پھر ممتا حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے کسانوں کی امدنی میں اضافے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں مگربنگال حکومت نے کسانوں کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔
وشو بھارتی یونیورسٹی میں میلہ کا افتتاح کرتے ہوئے گورنر جگدیپ دھنکرنے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کسانوں کی مدد کیلئے بڑے پیمانے قابل تعریف اقدامات کیے ہیں۔
آٹھ کروڑ کسانوں کو 43,000کروڑ روپے دیے گئے ہیں اور یہ رقم بغیر کسی اشتہار کے دیے جارہے ہیں۔مگر بنگال حکومت نے کسانوں کیلئے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔
گورنر نے کہا کہ بنگال کے 70لاکھ کسانوں کو ایک روپے بھی نہیں ملے ہیں۔میں کافی دکھی ہوں۔
خیال رہے کہ کل بنگال اسمبلی کا بجٹ سیشن ہے۔گورنر بنگال حکومت کے لکھے ہوئے خطبے کو پڑھیں گے۔
تاہم گورنر نے اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے کہ و ہ خطبہ پیش کرنے کے دوران اپن باتیں بھی رکھیں گے یا پھر روایات کا احترام کریں گے۔
گزشتہ سال جولائی میں گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ہی گورنر بنگال حکومت کی مسلسل تنقید کررہے ہیں۔
حکومت بھی گورنر کو نیچادکھانے کا کوئی بھی موقع ضاحع نہیں کرتی ہے مگر گزشتہ چند دنوں سے حکومت نے گورنر کے تئیں نرم رویہ اپنایا اور شانتی نیکتن جانے کیلئے انہیں ہیلی کاپٹر بھی فراہم کیا
جب کہ گزشتہ مہینے گورنر نے جب مرشدآباد جانے کیلئے ہیلی کاپٹر مانگا تھا تو حکومت نے کوئی جواب نہیں دیاتھا۔
واضح رہے کہ گورنر جگدیپ دھنکر اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے درمیان گزشتہ کئی مہینوں سے تنازعہ جاری ہے۔
دونوں اعلیٰ رہنما ایک دوسرے کے کاموں میں مداخلت کرنے کا الزام لگا تے رہے ہیں۔
اس دوران گورنر جگدیپ دھنکر پر ترنمول کانگریس ، کانگریس اور سی پی آئی ایم کے رہنماؤں نے حکومتی کاموں میں مداخلت کرنے کا الزام لگاچکے ہیں۔