مغربی بنگال حکومت کے ساتھ ایک بار پھر گورنر جگدیپ دھنکر کی آپسی نا اتفاقی سامنے آئی ہے ۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ گورنر اور چانسلر کی حیثیت سے میں کام کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گورنر جگدیپ دھنکر پر دستور کے حدود سے بعید کام کرنے کے الزامات وزیر اعلی ممتا بنرجی نے لگائے تھے۔ ایسا قیاس کیا جارہا ہے کہ نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں اساتذہ کے جلسے میں ممتا بنرجی کے بیان کے جواب ہی گورنر نے یہ تبصرہ کیا ہے ۔
بدھ کے روز گورنر بنگال جگدیپ دھنکر نے ریاستی حکومت کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ چانسلر اور گورنر طور پر دستور اور اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی وہ اقدامات کر تے ہیں وہ مزید لکھتے ہیں کہ چانسلر اور حکومت کے درمیان برتری کی لڑائی جاری ہے ۔
گورنر نے کہا کہ چانسلر کے طور پر کسی طرح کا تصادم نہیں چاہتا، بلکہ کیمپس کا ماحول خوشگوار رہے، ریاستی حکومت کو اس سلسلے میں خط لکھا ہے، مرکز کی مدد کی ضرورت پڑنے پر آگاہ کرنے کی گزارش کی ہے ۔
سال قبل منگل کے روز نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں اساتذہ کے جلسے میں ممتا بنرجی نے اساتذہ کی تنخواہ بڑھانے کا اعلان کرنے کے بعد گورنرکے نام لئے بغیر ان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اگر آپ کو کوئی پریشانی ہوتی ہے تو ہمارے پاس آئیے کسی اور کے پاس جانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔
ممتا بنرجی کے اس بیان کو سیاسی حلقوں میں گورنر پر ہی نشانہ سمجھا جا رہا ہے اسی بیان کے جواب میں ہی آج گورنر بنگال جگدیپ دھنکر نے یہ تبصرہ کیا ہے ۔