وزیر تعلیم نے کہاکہ ہجومی تشد د کے نام پر پورے ملک میں جو خونی کھیل کھیلا جارہاہے اس میں عام لوگوں کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ہجومی تشدد کے نام پر عام لوگوں کی جان لینے والوں کو سیاسی پناہ نہیں ملنا چا ہی۔
انہوں نے کہاکہ ہجومی تشدد سیاسی پارٹیوں کا اہم ہتھیار بن گیا ہے۔ ہجومی تشدد مکمل طور پر سیاست کھیل ہے۔ ہجومی تشدد کے واقعات کے پیچھے دراصل سیاستدانوں کا ہاتھ ہے۔
وزیر تعلیم نے کہاکہ ریاست مغر بی بنگال میں بھی ہجومی تشدد کے نام پر نفرت کی آگ بھڑکائی جارہی ہے۔ لوگوں میں نفرت پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ایسے لوگوں کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دیا جا ئے گا۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ کہیں سیاست کے فائدے کے لیے کسی بے گناہ کا خون بہایا جائے گامغر بی بنگال کی حکومت مذمت کر تی رہے گی۔ اس کے لیے ہم کسی بھی قیمت کو ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت اور پولیس انتظامیہ کو ہجومی تشدد سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے پولیس انتظامیہ کو پوری آزادی حاصل ہو گی۔
واضح رہے کہ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں ہجومی تشدد کا وبا پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔
مغر بی بنگال کے مالدہ، جنوبی دیناج پور، آسنسول،جلپائی گوڑی میں ہجومے تشدد کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔