گنگا رام میونسپل کارپوریشن عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق پر عرضی پر آج سماعت ہوئی مگر حکومت کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہیں ہوئے۔ بائیکاٹ کے باوجودد جسٹس سمپاتی چٹرجی نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اعتماد کی تحریک پر روک لگاتے ہوئے 6کاؤنسلروں کو پولس سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
جسٹس سمپتاتی چٹرجی کی عدالت میں ہی بن گاؤں میونسپل کارپوریشن میں اعتماد کی تحریک کا معاملہ زیر سماعت ہے۔19جولائی کو اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے جسٹس سمپاتی چٹرجی نے بن گاؤں میونسپلٹی کے چیرمین کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بن گاؤں میونسپلٹی میں عدم اعتماد کی تحریک کے دوران جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے۔
چیرمین کے پاس اکثریت نہیں ہونے کے باوجوداعتماد کی تحریک میں کامیابی کا اعلان کردیا گیا۔جسٹس سمپاتی نے کہا کہ کیس کی کون سماعت کرے گا اس کا فیصلہ چیف جسٹس کریں گے۔حکومت کے وکلاء نہیں کرسکتے ہیں۔
حکومت کے وکلاء نے جسٹس سمپاتی چٹرجی کی عدالت نمبر 11کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے تاہم بائیکاٹ کرنے کی وجوہات سے متعلق کچھ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے اس قدم کو غیر جمہوری بتاتے ہوئے کہا کہ جج حکومت کے وکلاء کے پابند نہیں ہے ان کے بائیکاٹ کے باوجود وہ فیصلہ سنانے میں آزاد ہیں۔