مغربی بنگال حکومت کی جانب سے چلائی گئی ایکیاشری اسکیم کے لئے 40 لاکھ اقلیتی طلباء درخواست دی ہے ۔بنگال حکومت نے اقلیتی طلباکیلئے اس اسکیم کی شروعات کی تھی۔
بنگال حکومت نے گزشتہ سال اسکیم کو اس وقت شروع کیا تھا جب 16لاکھ اقلیتی طلبا مرکزی حکومت کے اسکالر شپ اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
کل 32لاکھ طلبا نے اسکالر شپ کیلئے درخواست دی تھی مگر 50فیصد نمبرات نہیں ہونے کی وجہ سے 16لاکھ طلبا اسکالر شپ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
اسکالرشپ سے محروم ان طلبا کیلئے اکیا شری اسکیم کی شروعات کی تھی ۔اس اسکیم کی وجہ سے ریاست کے خزانے پر 800کروڑ روپے کے بوجھ کا اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی اور ریاستی حکومت پہلی جماعت سے دسویں جماعت (پری میٹرک )اور گیارہویں جماعت سےگریجویشن تک کیلئے بالترتیب 12,00اور 1,100سالانہ دیاجاتا ہے ۔
اضلاع میں اکیاشری اسکیم کے لئے بیداری چلائی جارہی ہے ۔مہم کے دوران بڑی تعداد میں طلبائ دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔
مرکزی حکومت کے اسکالر شپ کیلئے 2lلاکھ آمدنی کی شرط ہے جب کہ ریاستی حکومت نے اسی طرح کی کوئی شرط عاید نہیں کررکھا ہے۔