سوشل میڈیا پر یہ خبرتیزی سے گشت کررہی تھی کہ بیلیا گھاٹا آئی ڈی اسپتال ڈاکٹر یوگی راج اور دیگر عملہ کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔ اس اسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرین کا علاج ہو رہا ہے۔
یہ خبر مختلف اسپتالوں میں رات دن کام کررہے ڈاکٹروں، نرسوں اورطبی عملہ کیلئے حوصلہ شکن تھی مگر تھوڑی دیر بعد ہی حقیقت سامنے آئی کہ یہ پوری خبر غلط ہے اور بلیا گھاٹا کے تمام ڈاکٹرس محفوظ ہیں اور کوئی بھی عملہ کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہے۔
اس سے قبل بھی کولکاتا پولس نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ کورونا وائرس بہت ہی بھیانک معاملہ ہے اس لئے اس سے متعلق کوئی بھی پوسٹ وائرل کرنے سے قبل غور کریں اور ایسی کوئی بھی پوسٹ اور ویڈیو ایک دوسرے کو نہ بھیجیں جس کی آپ کو تصدیق نہ ہو۔
محکمہ صحت نے کہا کہ اس طرح کے پوسٹ اور خبروں سے رات دن کام کررہے ڈاکٹرس، نرس، اور طبی عملہ کا حوصلہ ٹوٹ جائے گا۔یہ لوگ ہمارے ہیروں ہیں اور رات دن کام کررہے ہیں ۰کل ہی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی بدتمیزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیرا علیٰ نے اس خبر پر سخت ناراضگی ظاہر کی تھی کہ کولکاتا میں کچھ علاقوں میں کورونا پھیلنے کے خوف سے مکان مالکان کرایہ دار ڈاکٹروں سے مکان خالی کرنے کو کہا ہے۔
فیس بک، واٹس اپ اور سوشل میڈیا پر کورونا سے بچنے کیلئے کئی قسم کی غیر تصدیق شدہ مواد پوسٹ کئے جارہے ہیں اس کی وجہ سے نقصانات ہونے کا خدشہ ہے۔
کئی پوسٹ میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ فلاں دوا کھانے سے کورونا سے بالکل محفوظ ہوسکتے ہیں۔کچھ طریقے اور تدبیریں بھی بتائے جارہے ہیں مگرکسی بھی تدبیر اور نسخے کی ڈاکٹروں نے تائید نہیں کی ہے۔
بیلیا گھاٹا کے ڈاکٹروں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی خبر سے کلکتہ کے عوام حیران و پریشان ہوگئے تھے۔اس وقت کورونا وائرس سے متاثر 8مریضوں کا یہاں علاج چل رہا ہے۔