این آر ایس اسپتال کے متعلق گمراہ کن ویڈیو کے خلاف این آر ایس اسپتال انتظامیہ کی طرف سے لال بازار پولیس کو ایک خط دیا گیا اور اس جعلی ویڈیو کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔
اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد سے ہی این آر ایس اسپتال انتظامیہ کی پریشانی بڑھ گئی تھی۔ اسپتال کے صدر سائبل مکھرجی سپرنٹنڈنٹ اور اہلکاروں نے مردہ گھر کا جائزہ لیا اور ویڈیو کی بھی جانچ کی گئی۔
اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ویڈیو پوری طرح سے جعلی ہے۔اس ویڈیو میں جو گیارہ لاشیں نظر آ رہی ہیں وہ لاوارث لاش ہیں جس کا نام پتہ کچھ نہیں معلوم اصول کے مطابق اس طرح کی لاشوں کو آخری رسومات کے لئے کولکاتا کارپوریشن کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔اس کے مطابق ہی لاشوں کو کارپوریشن کو حوالے کیا گیا ہے۔
اس کے بعد ہی اسپتال کے ڈین سائبل مکھرجی نے اس سلسلے میں لال بازار کے کمشنر کو تحریری طور پر شکایت کی ہے ۔آج یہ خط لال بازار پولس کمشنر کو موصول ہوئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ای ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں این آر ایس اسپتال و میڈیکل کالج کے متعلق گمراہ کن باتیں کی گئیں ہے۔
اس ویڈیو میں دعوی کیا گیا ہے کہ این آر آیس اسپتال سے کورونا وائرس سے مرنے والے 11 لاشوں کو خفیہ طور پر کارپوریشن کو آخری رسومات ادا کرنے کے لئے دیا جا رہا ہے۔
اس جعلی ویڈیو کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،ذرائع کے مطابق کولکاتا پولس کے سائبر سیل نے اس معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔