ETV Bharat / state

Partha Chatterjee میں بے قصور ہوں, جیل میں ایک سال سے بند مگر سی بی آئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہے، پارتھو چٹرجی

author img

By

Published : Aug 7, 2023, 8:17 PM IST

سابق ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی جو گزشتہ ایک سال سے اساتذہ تقرری گھوٹالہ میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل میں بند ہیں نے آج عدالت درخواست ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔وہ بے قصور ہیں

میں بے قصور ہوں,جیل میں ایک سال سے بند مگر سی بی آئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہے:پارتھو چٹرجی
میں بے قصور ہوں,جیل میں ایک سال سے بند مگر سی بی آئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہے:پارتھو چٹرجی

کولکاتا: مغربی بنگال کے سابق وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ جس طریقے سے سابق وزیر اعلیٰ بدھا دیب بھٹا چاریہ اسپتال میں تکلیف میں ہیں اسی طرح وہ بھی گزشتہ ایک سالوں سے تکلیف میں مبتلا ہیں ۔پارتھو چٹرجی کو گزشتہ سال 23 جولائی کو ای ڈی نے بھرتی کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ایک سال سال گزر گیا۔ پیر کو اپنے وکیل کے ذریعے پارتھو چٹرجی نے کہاکہ ’’سی بی آئی ایک سال سے زیادہ عرصے سے میرے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر پائی ہے۔۔ میں 26 سال سے لوگوں کے لیے کام کر رہا ہوں۔ بحیثیت وزیر کرپشن میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد بھی وہ بھگت رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، بدھا دیب اب ہسپتال میں داخل ہے اور تکلیف میں ہیں ۔میں بھی تکلیف میں ہوں۔ ہمارے سابق وزیر اعلیٰ بدھ بابو کو ووڈ لینڈز میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہ بھی تکلیف میں ہے، میں بھی دکھ اٹھا رہا ہوں۔

بدعنوانی میں اپنی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے، پارتھو نے یہ بھی بتایا کہ اسکول سروس کمیشن کیسے کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس سی ایکٹ میں کئی ترامیم کی گئی ہیں۔ ایک شخص پالیسی بناتا ہے۔ ایک حصہ بھرتی کا کام کرتا ہے۔ ایس ایس سی بورڈ کے ذریعے چلتا ہے۔ وزیر کا اس میں کوئی کردار نہیں ہوتا ہے۔ وزراء تقرر نہیں کر سکتے ہیں ۔ کابینہ سیکرٹری پرنسپل سیکرٹری کو رپورٹ کرتا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری چیف سیکرٹری کو رپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے رپورٹ وزیر اعلیٰ کو دی۔ اس کے بعد پارتھو چٹرجی نے وکیل کے ذریعے واضح کیاکہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ نوکری کس کو ملی ہے۔‘‘ اتنا ہی نہیں، انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’میرا دفتر کئی بار بدل چکا ہے۔ میں پانچ دفاتر میں تھا۔ میں اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں ۔

اس کے بعد پارتھو نے ضمانت کی درخواست کے بارے میں کہا کہ مجھے کسی بھی قیمت پر ضمانت دیں۔ میں اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں۔‘‘ اس نے مزید کہا، ’’پوجا آنے والا ہے۔ میں (ضمانت کے لیے) دعا کرتا ہوں۔ خاندان ہے میں 25 سال سے قانون ساز ہوں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی بدعنوانی ہے تو انہیں سزا ملنی چاہیے۔ لیکن اس نے خود کو بے گناہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Hearing on Manipur Violence منی پور تشدد کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی تجویز

پارتھو کے وکیل کمرہ عدالت سے باہر آئے اور کہا کہ وزیر کا ایس ایس سی میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اسکول سروس کمشین ایک آزاد انتظامی ادارہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو پہلی چارج شیٹ داخل کی گئی تھی، اس میں کوئی انفرادی گواہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جس کو گواہ بنایا گیا بعد میں اس کو ملزم بنادیا گیا ۔چارج شیٹ میں تمام گواہ ایس ایس سی کے کارکن ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایس ایس سی کی سربراہی پرنسپل سکریٹری کرتے ہیں۔ اس کے بارے میں کیا تحقیقات ہوئی ہیں یہ بھی دیکھنا چاہیے۔

کولکاتا: مغربی بنگال کے سابق وزیر پارتھو چٹرجی نے کہا کہ جس طریقے سے سابق وزیر اعلیٰ بدھا دیب بھٹا چاریہ اسپتال میں تکلیف میں ہیں اسی طرح وہ بھی گزشتہ ایک سالوں سے تکلیف میں مبتلا ہیں ۔پارتھو چٹرجی کو گزشتہ سال 23 جولائی کو ای ڈی نے بھرتی کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ایک سال سال گزر گیا۔ پیر کو اپنے وکیل کے ذریعے پارتھو چٹرجی نے کہاکہ ’’سی بی آئی ایک سال سے زیادہ عرصے سے میرے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر پائی ہے۔۔ میں 26 سال سے لوگوں کے لیے کام کر رہا ہوں۔ بحیثیت وزیر کرپشن میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کے بعد بھی وہ بھگت رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، بدھا دیب اب ہسپتال میں داخل ہے اور تکلیف میں ہیں ۔میں بھی تکلیف میں ہوں۔ ہمارے سابق وزیر اعلیٰ بدھ بابو کو ووڈ لینڈز میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہ بھی تکلیف میں ہے، میں بھی دکھ اٹھا رہا ہوں۔

بدعنوانی میں اپنی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے، پارتھو نے یہ بھی بتایا کہ اسکول سروس کمیشن کیسے کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس سی ایکٹ میں کئی ترامیم کی گئی ہیں۔ ایک شخص پالیسی بناتا ہے۔ ایک حصہ بھرتی کا کام کرتا ہے۔ ایس ایس سی بورڈ کے ذریعے چلتا ہے۔ وزیر کا اس میں کوئی کردار نہیں ہوتا ہے۔ وزراء تقرر نہیں کر سکتے ہیں ۔ کابینہ سیکرٹری پرنسپل سیکرٹری کو رپورٹ کرتا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری چیف سیکرٹری کو رپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے رپورٹ وزیر اعلیٰ کو دی۔ اس کے بعد پارتھو چٹرجی نے وکیل کے ذریعے واضح کیاکہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ نوکری کس کو ملی ہے۔‘‘ اتنا ہی نہیں، انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’میرا دفتر کئی بار بدل چکا ہے۔ میں پانچ دفاتر میں تھا۔ میں اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں ۔

اس کے بعد پارتھو نے ضمانت کی درخواست کے بارے میں کہا کہ مجھے کسی بھی قیمت پر ضمانت دیں۔ میں اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں۔‘‘ اس نے مزید کہا، ’’پوجا آنے والا ہے۔ میں (ضمانت کے لیے) دعا کرتا ہوں۔ خاندان ہے میں 25 سال سے قانون ساز ہوں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی بدعنوانی ہے تو انہیں سزا ملنی چاہیے۔ لیکن اس نے خود کو بے گناہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Hearing on Manipur Violence منی پور تشدد کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی تجویز

پارتھو کے وکیل کمرہ عدالت سے باہر آئے اور کہا کہ وزیر کا ایس ایس سی میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اسکول سروس کمشین ایک آزاد انتظامی ادارہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو پہلی چارج شیٹ داخل کی گئی تھی، اس میں کوئی انفرادی گواہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جس کو گواہ بنایا گیا بعد میں اس کو ملزم بنادیا گیا ۔چارج شیٹ میں تمام گواہ ایس ایس سی کے کارکن ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایس ایس سی کی سربراہی پرنسپل سکریٹری کرتے ہیں۔ اس کے بارے میں کیا تحقیقات ہوئی ہیں یہ بھی دیکھنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.