لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد جب اسکول کھولیں گے تو پہلی والی صورت حال نہیں ہوگی ہے۔اب جبکہ امکان ہے کہ یکم جولائی سے مغربی بنگال میں اسکول و کالج کھول جائیں گے تو اسکول انتظامیہ کلاسیس اور طلبا کی حاضری کیلئے رہنمااصول بنانے میں مصروف ہیں۔
اسکول انتظامیہ یہ طے کررہی ہیں کہ بچے اسکول میں کس طریقے سے آئیں گے اور ایک کلاس روم میں کتنی حاضری ہوگی اور، طلباء میں صفائی ستھرائی کو کس طرح لازمی بنایا جائے گا۔
پرائیوٹ اسکول انتظامیہ اسکول کے صدر گیٹ پر سینیٹری ٹنلز لگانے کی تیاری شروع کردی ہے۔کلاسوں میں ڈی انفیکشن کیا جائے گا۔کلاس میں داخل ہونے سے قبل ہر ایک طرف سنیٹائزر کو ہاتھ پر ملنے کیلئے کہا جائے گا۔
اس کے علاوہ اسکول آنے والے ہر ایک طالب علم کے حرارت کی جانچ کی جانچ کی جائے گی۔حرارت نارمل آنے کے بعد ہی ا سکول میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
ایک پرائیوٹ اسکول کی ہیڈ مسٹریس نے بتایا کہ معاشرتی فاصلے کو یقینی بنانے کیلئے ایک بنچ صرف دو طالب علم بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسکول کھل جاتا ہے تو بھی، تمام طلبا بیک وقت کلاسیں نہیں لے سکیں گے۔
طلباء کو آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کلاسیں لی جائیں گی۔پہلے دن صرف پچاس فیصد طلبا کلاس میں آئیں گے اور دوسرے دن بقیہ بچاس فیصد طلباء کلاس کرنے کیلئے آئیں گے۔
کئی پرائیوٹ اسکول انتظامیہ نے پہلے ہی ساتویں جماعت سے ہی کلاس لینے کا فیصلہ کررکھا ہے۔اسکول انتظامیہ کے مطابق فی الحال آٹھویں، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت وں کے کلاس لیا جائے گا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ ڈھائی مہینے سے اسکول، کالج اور یونیورسٹی میں تعلیم بند ہیں۔حکومت بنگال نے پہلے سے ہی 30جون تک اسکول، کالج اور یونیورسٹی نہیں کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
واگرچہ کچھ اسکولوں اور کالجوں نے جولائی میں امتحانات لینے کا اعلان کردیا ہے۔بنگال میں بارہویں جماعت کے تین پرچے ابھی نہیں ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ سی بی ایس ای، آئی سی ایس ای، ہائر سیکنڈری کے امتحانات ہونے ہیں۔