ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کسان بل کے خلاف احتجاجی ریلی کے اہتمام کا سلسلہ جاری ہے۔
کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے کسان بل کے خلاف سڑکوں پر اتر آئی ہے۔
شمالی دیناج پور کے رائے گنج میں ایس یو سی آئی کی طلبا تنظیم ڈی ایس او نے کسان بل کی مخالفت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور ناکہ بندی کر دی جس سے آمدورفت پوری طرح سے ٹھپ پڑ گئی۔
ڈی ایس او کے ریاستی صدر منی شنکر پٹنائک کا کہنا ہے کہ کسان بل میں ترمیم نہیں جب تک واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج اور عام لوگوں کی مخالفت بالکل جائز ہے۔ اسے کسی بھی قیمت پر دبایا نہیں جا سکتا ہے۔
لاکھوں کسان اور عام لوگ کسان بل کی مخالفت کرنے والے کیا بےقوف ہیں جو سردی میں اتنی پریشانیوں کے باوجود احتجاج کر رہے ہیں۔
ڈی ایس او کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ کسان بل میں ترمیم کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اسے واپس لینے میں عام لوگوں کی بہتری ہے۔
ریاستی سطح پر کسان بل کے خلاف احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کر رہے ہیں۔