ETV Bharat / jammu-and-kashmir

شب برات کے لیے جامع مسجد کو سیل کرنے کا سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ: عمر عبداللہ - JAMIA MASJID FOR SHAB E BARAT

وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے شب برات کے موقع پر جامع مسجد سری نگر کو بند رکھنے پر افسوس جتایا۔

شب برات کے لیے جامع مسجد کو سیل کرنے کا سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ: عمر عبداللہ
شب برات کے لیے جامع مسجد کو سیل کرنے کا سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ: عمر عبداللہ (Etv Bharat)
author img

By Mir Farhat Maqbool

Published : Feb 14, 2025, 7:58 AM IST

سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کو شب برات کے موقع پر بند کرنے کو سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ قرار دیا ہے۔ عمر عبداللہ کے اس بیان کے بعد ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی حکومت کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔

حکام کی جانب سے مذہبی معاملے کے لیے مسجد کو بند کرنے کے فیصلے پر عمر نے کہا کہ، یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے اسلامی کیلنڈر شب برات کی مقدس ترین راتوں میں سے ایک پر تاریخی جامع مسجد، سری نگر کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ، یہ فیصلہ لوگوں میں اعتماد کی کمی اور امن و امان کی مشینری پر اعتماد کی کمی کو کم کرتا ہے جو انتہائی اقدامات کے بغیر پرسکون نہیں ہوگا۔ سری نگر کے لوگ بہتر کے مستحق تھے۔

انجمن اوقاف جامع مسجد نے کہا کہ حکام نے جامع مسجد سری نگر میں مسلسل چھٹے سال شب برات منانے کی اجازت نہیں دی اور میر واعظ کو گھر میں نظر بند کر دیا۔

اس میں کہا گیا کہ حکام نے دوپہر کو اچانک مسجد کے دروازے بند کر دیے جبکہ پولیس اہلکاروں نے نمازیوں سے مسجد کے احاطے کو خالی کرنے کو کہا۔

انجمن اوقاف نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کی بار بار پابندیاں نہ صرف لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہیں بلکہ ان کے بنیادی مذہبی حقوق کی بھی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مسجد کی بندش اور میر واعظ کی نظر بندی عوامی جذبات کی توہین ہے۔

محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، آج شب برات کے موقع پر میر واعظ صاحب کی غیر قانونی گھر میں نظر بندی کے بارے میں سن کر صدمہ ہوا۔ یہی نہیں بلکہ جامع مسجد کو بھی تالے لگا کر عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ سراسر بے عزتی اور بلا جواز۔ کچھ جوابات کی امید میں۔

سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کو شب برات کے موقع پر بند کرنے کو سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کا فیصلہ قرار دیا ہے۔ عمر عبداللہ کے اس بیان کے بعد ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی حکومت کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔

حکام کی جانب سے مذہبی معاملے کے لیے مسجد کو بند کرنے کے فیصلے پر عمر نے کہا کہ، یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے اسلامی کیلنڈر شب برات کی مقدس ترین راتوں میں سے ایک پر تاریخی جامع مسجد، سری نگر کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ، یہ فیصلہ لوگوں میں اعتماد کی کمی اور امن و امان کی مشینری پر اعتماد کی کمی کو کم کرتا ہے جو انتہائی اقدامات کے بغیر پرسکون نہیں ہوگا۔ سری نگر کے لوگ بہتر کے مستحق تھے۔

انجمن اوقاف جامع مسجد نے کہا کہ حکام نے جامع مسجد سری نگر میں مسلسل چھٹے سال شب برات منانے کی اجازت نہیں دی اور میر واعظ کو گھر میں نظر بند کر دیا۔

اس میں کہا گیا کہ حکام نے دوپہر کو اچانک مسجد کے دروازے بند کر دیے جبکہ پولیس اہلکاروں نے نمازیوں سے مسجد کے احاطے کو خالی کرنے کو کہا۔

انجمن اوقاف نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کی بار بار پابندیاں نہ صرف لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہیں بلکہ ان کے بنیادی مذہبی حقوق کی بھی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مسجد کی بندش اور میر واعظ کی نظر بندی عوامی جذبات کی توہین ہے۔

محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، آج شب برات کے موقع پر میر واعظ صاحب کی غیر قانونی گھر میں نظر بندی کے بارے میں سن کر صدمہ ہوا۔ یہی نہیں بلکہ جامع مسجد کو بھی تالے لگا کر عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ سراسر بے عزتی اور بلا جواز۔ کچھ جوابات کی امید میں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.