مغربی بنگال کے کسٹم پریویینٹو کے عہدیداروں نے ساگر جزیرے پر ڈائمنڈ ہاربر سے آنے والی فشینگ ٹرالر کے ذریعہ ہونے والے اسمگلنگ کا انکشاف کیا ہے۔
دراصل کسٹم حکام کو ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ 'یہ ٹرالر چینل (خلیج) کے راستے بنگلہ دیش جارہا ہے تاکہ ماہی گیری کی آڑ میں بھارت سے سامان اسمگل کیا جاسکے۔'
دہلی کے کسٹم ترجمان نے بتایا کہ 'کوسٹ گارڈ کے ساتھ کسٹم آفیسر اس فش ٹرالر کو پکڑنے کے لئے پہلے ہی اس جگہ پہنچ چکے تھے، جہاں سے فش ٹرالر گزرنے والا تھا۔ افسران نے فش ٹرالر کو دیکھتے ہی سیٹی بجائی اور رکنے کا اشارہ کیا۔'
وہیں سیٹی کی آواز سن کر فش ٹرالر کے ڈرائور نے راستہ بدل لیا اور وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کرنے لگا۔
فسران نے پیچھا کر تے ہوئے گوئنکھلی کے قریب ٹرالر کو پکڑ لیا۔ لیکن حکام سے بچنے کے لئے ٹرالر میں سوار افراد پانی میں کود پڑے۔
کسٹم حکام، کوسٹ گارڈ اور مقامی پولیس کی مدد سے 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وہیں ٹرالر کی تلاشی کے دوران تقریبا 3.3 کروڑ کی ساڑیاں اور ملبوسات برآمد کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال : بی جے پی کے پروگرام میں سماجی فاصلے کی دھجیاں
تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ وہ اسمگلنگ کے لئے یہ سامان غیر قانونی طور پر بنگلہ دیش پہنچا رہے تھے۔
فی الحال پولیس اس معاملے میں مزید کارروائی کر رہی ہے۔