مغربی بنگال سی پی ایم کے سرکردہ رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں سب کچھ الٹا ہورہا ہے، کوئی بھی کچھ بھی کہہ دے رہا ہے، بولنے والوں کو فکر ہی نہیں ہے اس کا کیا اثر پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے 'دیدی کو بولو' مہم کا آغاز کیا تھا وہ سپر فلاپ ہو چکا ہے، لوگوں نے ان کی مہم میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔
سی پی ایم کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'بنگلہ گوروممتا نام کی ایک اور مہم شروع کی ہے، یہ تو حیرت کی بات ہے اس طرح کی مہم سے لوگوں کا اعتماد کھو سکتی ہیں۔
سوجن چکرورتی نے مزید کہا کہ 'بنگلہ گورو مہم چلنے والی نہیں ہے کیونکہ بنگلہ گورو ممتا بنرجی کیسے ہو سکتی ہیں، وہ بنگال کی آئیڈیل کیسے ہو سکتی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کا گورو راجا رام موہن رائے، ودیا ساگر، سوامی وویکا نند، رابندر ناتھ ٹیگور ،قاضی نذرالاسلام، بدھان چندر رائے، جیوتی باسو اور سورو گنگولی جیسی شخصیات ہیں۔
سی پی ایم رہنما کے مطابق ان بڑی شخصیات کے نام بنگلہ گورو میں شامل نہ کرنا ہی سب سے بڑی غلطی ہے ۔ ان کے علاوہ بنگال گورو کا گورو کوئی اور ہو ہی نہیں سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ صرف اور صرف اپنی مقبولیت کے لیے مہم چلاتی ہیں، اس سے عوام کو کوئی فائدہ ہو یا نا ہو لیکن انہیں ضرور فائد ہو تا ہے۔
سوجن چکرورتی نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ 'یہ سب کب تک چلے گا، بنگال کی عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ہے، آئندہ الیکشن میں دیدی کو معلوم ہو جائے گا کہ لوگ انہیں کتنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کو بنگال میں جگہ دینے والی ممتا بنرجی کو آئندہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ میں نہیں کہتا بلکہ عوام کی رائے بن چکی ہے۔