مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت تمام محاذ پر ناکام ہے۔ مودی جی کی حکومت شاہین باغ کی خواتین کو سمجھانے میں ناکام رہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہاکہ بی جے پی کے رہنماؤں کے پاس عام لوگوں کے بارے میں سوچنے کی فرضت نہیں ہے ۔
رکن پارلیمان نے کہا کہ مودی جی کے پاس شاہین باغ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاگ دھرنے پر بیٹھی خواتین سے بات چیت کرنے کا وقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹھیک مودی جی وزیر اعظم ہیں ۔ ان کے پاس ڈھیر سارے کام ہیں۔ اس لئے وہ شاہین کی خواتین سے بات چیت نہیں کرسکتے ہیں ۔ لیکن مرکزی وزیر آ ئین روی شنکرپرساد کہاں ہیں۔
کانگریس کے رہنما کے مطابق مرکزی وزیر آئین روی شنکر پرساد کو شاہین باغ کی خواتین سے ملاقات کرنی چاہئے ۔ ان سے بات چیت کرکے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہنماؤں کا حال یہ ہے کہ ایوان کے اندر وزیراعظم نریندر مودی کچھ کہتے ہیں تو وزیرداخلہ امت شاہ کے بیان کچھ اور آ تا ہے۔
بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ مودی جی اور امت شاہ کے علاوہ روی شنکر پردساد بھی بیان کرتے ہیں ۔ اب تو حالات ایسے ہیں کہ بی جے پی کے تمام جونئیر اور سنیئر رہنما اقلیتوں کے خلاف محاذ کھل رکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روی شنکر پرساد کو آ ئین کی زیادہ سمجھ ہے۔ سب سے پہلے انہیں شاہین باغ چانا چاہیے اور مہینوں سے دھرنے پر بیٹھی خواتین سے بات چیت کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ معاشی تنگی کو دور کرنے کے بجائے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت شاہین باغ،جامعہ ملیہ، پاکستان اور عمران خان تو جہ مرکوز کررکھی ہے۔