مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری کاکہنا ہے کہ اس وقت مرکزی حکومت یونین بجٹ لانے کی تیاریوں میں مصروف ہے لیکن ہماری وزیرخزانہ نرمیلا سیتا رمن حلوہ بنانے اور کھلانے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جہاں ایک طرف وزیرخزانہ رمیلا سیتا رمن حلوہ بنانے میں مصروف ہیں تودوسری طرف ان کے جونئیر وزیرانوراگ ٹھاکر عام لوگوں کو گولی مارنے کی بات کہہ رہے ہیں۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ذمہ داری دی گئی ہے جس سے ملک اور عام لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔ملک کی معیشت تباہی کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ نرمیلا سیتا رمن کے ہاتھوں میں ملک کی معیشت کی باگ ڈور دینا ہی غلط فیصلہ تھا۔ ان کے ہاتھوں میں جانے سے ملک کی معیشت کو جو نقصان پہنچا ہے اس کی بھر پائی میں مزید دس برسوں کاعرصہ لگ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حد تواس وقت پو گئی جب وزیراعظم کی طلب کردہ صنعت کاروں کی میٹنگ میں وزیر خزانہ اور ان کے جونئیر وزیر غیر حاضر رہے۔
مسٹر چودھری نے کہاکہ ایسا کب تک چلے گا ۔ مذہب کے نام پر سیاست وقتی ہوتی ہے۔ لوگوں میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیے غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ لیکن بی جے پی کے کئی اعلیٰ رہنما مذہب کے نام پر سیاست کرکے لوگوں کی توجہ اہم موضو ع بھٹکانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما کاکہنا ہےانوراگ ٹھاکر ایک غیرذمہ دار شخص ہیں۔ ان کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں نہ تو عہدے کی فکر ہے نہ عام لوگوں کی ۔
انہوں نے کہاکہ انوراگ ٹھاکر عام لوگوں کو گولی مارنے کی بات کرنے والوں کو لوگ کیسے ووٹ دیں گے۔ بھارتی شہریوں کو ان کے لوگوں کے سامنے اپنی شہریت ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہاتھاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کوگولی ماردینی چاہیے۔